حاج کاظم موسیٰ خان

چپ سادھ لینے والا مجاہد بھلا دیا گیا

کاش اُس کے دوست، احباب اور اُن دنوں کے ساتھی جن کے پاس حاج کاظم کی یادیں ہیں، اپنے ہونٹوں کو کھولیں اور اِس سے زیادہ ان کی پہچان کرائیں تاکہ ایران کی عصری تاریخ میں ہر شخص کے مقام و جدوجہد خاص طور پر انقلابی سرگرمیوں اور پہلوی حکومت کے خلاف سرگرم رہنے والے محرکات اُجاگر ہوں

بغاوت ناکام بنانے میں ولی عصر (عج) چھاؤنی کا کردار

۴ نومبر ۱۹۷۹ء کو امریکی جاسوسی اڈے کی فتح اور اپریل ۱۹۸۰ء میں واقعہ طبس کے فاش ہونے کے بعد، پہلوی حکومت سے وابستہ افراد نے سازشی منصوبوں کے تحت ایک پلان بنایا جو نوژہ بغاوت کے نام سے مشہور ہوا۔

شہید سعید طاہری کی کچھ یادیں

اس کا دل نادار طبقے کیلئے دھڑکتا تھا

جنگ میں شرکت کرنے والے ہنرمند افراد کے ادارے کے دفتر ادبیات و ہنر کی رواں سال میں (شہدا کی یاد میں) سب سے پہلی تقریب اور مجموعاً ۲۶۷ ویں تقریب، ۲۱ اپریل ۲۰۱۶ میں منعقد ہوئی۔ جو کہ سردار شہید فرہنگی اور سعید سیاح طاہری کے احترام میں منعقد کی گئی تھی۔ جس میں ان کی یادوں اور قصوں کو بیان ہونا تھا۔ اس مضمون میں اِن کی یادوں میں سے کچھ یادیں قارئین کے زیر خدمت ہیں۔

سحری اور آسمان کا نظارہ

صوبہ اصفہان کے آزاد ہونے والے قیدیوں کی یادداشتیں

شکنجے برداشت کرنے کی تلخی، عراقی فوجیوں کی اذیت اور مثالی دوستیوں کی مٹھاس، کئی سالوں سے وطن سے دور رہنے والوں کی یادیں، یہ سب باتیں پڑھنے والی کی توجہ اپنی طرف مبذول کراتی ہیں لیکن ماہ مبارک رمضان سے مربوط قید کی یادیں، جیسے بغیری سحری کے روزہ اور اذان مغرب کے بعد تک پیاس کو برداشت کرنا، ہم میں سے ہر ایک کیلئے جس نے ان دنوں کو تجربہ نہیں، ناقابل یقین ہے۔

خواتین کی زبانی تاریخ اور اسکی ضرورتیں

انیسویں صدی کی چھٹی دہائی سے ، "اورل ہسٹری" یا زبانی تاریخ ایک پشت ونسل، گروہ و طبقے کے تمام تجربوں کو ان کی تمام جزئیات کے ساتھ اور تحریک نسواں کے ابتدائی عناصر کو منتقل کرنے والے کے عنوان سے خواتین کی تاریخ نگاری میں مشغول لوگوں کے لیئے مورد توجہ قرار پائی۔ زبانی تاریخ کا اقلیتی گروہوں سے (چاہے اقلیتی گروہ مختلف قومیں ہوں یا مختلف مذہبوں مٰں سے ہوں) رابطہ برقرار کرنے میں مفید ہونے کی وجہ سے، اس سے خواتین کی زندگی کے مختلف پہلوؤں مثلاً سیاست،...

دو آدھے دن

وہ دن بقیہ دنوں کی طرح کا ایک معمولی دن تھا اور میں بھی بقیہ لوگوں کی طرح ایک عام سا آدمی، لیکن میرا دل چاہ رہا تھا کہ اب جبکہ میں ایک اخبار کے دفتر میں کام کر رہا ہوں، خزاں کے موسم کے پہلے دن کے بارے میں کچھ لکھوں

عید نوروز اور محمد ہاشم مصاحب کی یادیں

عید نوروز کی رات جوانوں کے لئے ٹرک بھر کر میوہ جات!

محمد ہاشم مصاحب، عراق کی جانب سے ایران پر مسلط کردہ جنگ کے زمانے میں تہران کے ایک علاقے کے تعلیمی بورڈ میں تربیتی امور کے ذمہ دار تھے۔ حال حاضر میں اسی جگہ ہائی سیکنڈری اسکول کے ذمہ دار کی معاونت کررہے ہیں۔ یہاں انکے کچھ واقعات جو دوران جنگ عید نوورز سے متعلق ہیں بیان کیے جارہے ہیں۔

جنگ و اسیری کی عید نوروز اور مجتبی جعفری کی یادیں

نیا سال اور کامیابی، ایک دن دو خوشیاں

افسر مجتبی جعفری، عراق کی جانب سے ایران کے خلاف شروع کی جانے والی جنگ میں لشکر خراسان ۷۷ کے سربراہی امور میں شریک تھے، انکا شمار جنگ کے زخمیوں اور قیدیوں میں ہوتا ہے۔ مندرجہ ذیل تحریر انکی وہ یادیں ہیں جو جنگ و اسیری کے دور میں عید نوروز کے دن سے متعلق ہیں۔

جنگ اور اسیری کے قصے

عراقیوں کے ٹی وی کو کئی کلو رنگ سے ٹھیک کردیا!

اسیری کے دور کی ایک سرگرمی عراقیوں کے ساتھ ہنسی مزاق تھی۔ ایک دن موصل کے جیل میں، ایک عراقی فوجی آیا اور کہا: "کوئی رنگین ٹی وی صحیح کرسکتا ہے ؟ افسر کے دفتر کا ٹی وی خراب ہوگیا ہے۔ اگر اسے پتہ لگ گیا تو ہمیں جان سے مار دےگا" ایک ایرانی اسیر، جو اسے صحیح کرنا نہیں جانتا تھا کہنے لگا کہ میں کردونگا۔

مقدس دفاع کے دوران ایام نوروز کے بارے میں محمد رضا جعفری نے بتایا

ایک مختلف استقبالیہ

محمد رضا جعفری مسلط کردہ جنگ کے دور میں غوطہ ور، ایک بٹالیین کے سردار اور جنگ کے ایک زخمی ہیں۔ ذیل میں دوران جنگ انکی کچھ یادیں ذکر ہیں۔
...
30
 

گوهرالشریعه دستغیب کی یادیں

ہمارا مدعا یہ تھا کہ وہ ہمارے شوہروں یا بچوں کو لے گئے ہیں اور انہیں ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں مارنا چاہتے ہیں۔ بلاشبہ، دکاندار اپنے گھر والوں، دوستوں اور جاننے والوں کو بتاتے جو وہ بازار میں ہوتا دیکھ رہے تھے۔
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔