امام خمینی کی حمایت میں، ویٹی کن اور پیرس میں بھوک ہڑتال - ۱

فوری مطالبہ یہ تھا کہ عراق میں امام پر پابندی ختم کی جائے۔ البتہ ہم جانتے تھے کہ یہ مطالبہ عملی نہیں ہے لیکن اس پر زور دینے کا نتیجہ یہ نکلا کہ دو تین دن کے بعد کئی بین الاقوامی ادارے ہمارا ساتھ دینے لگے۔ عام طور پر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کا یہ رواج ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کو ختم کرنے کے لیے ثالثی کرتے ہیں، کہ ہم آپکے مطالبات کو اپنے حلقوں میں اٹھانے کی کوشش کریں گے

بھوک ہڑتال کا نتیجہ - ۱

اس ہڑتال میں بیس تیس افراد نے شرکت کی۔ جب ہم نے ہڑتال کا آغاز کرنا چاہا تو جیل حکام کو مطلع کرتے رہے کہ مثلاً آج سے ہمارے لیے کھانا مت لائیں۔ جیل کے افسران نے پہلے دو تین دن ہمارے فیصلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا، لیکن اس کے بعد انہوں نے دیکھا کہ یہ ایک سنجیدہ فیصلہ ہے اور حقیقت بھی یہی تھی۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، تینیسواں حصہ

آہستہ آہستہ یہ چند ماہ میں ایک بار باہر جانا بھی بند ہوگیا اور بچوں کا باہر جانا صرف اسکول تک محدود رہ گیاحتیٰ خریداری کے لئے باہر جانا جو بچوں کے لئے تفریح کا نعم البدل تھا وہ بھی منسوخ ہو گیا ۔

کتاب ’’مجاہد پارسا‘‘ پر ایک نظر

یہ کتاب محمد کاظم عاملی کے قلم سے رشتہ تحریر میں آئی ہے۔ اس میں چار فصول میں آیت اللہ سید حسن موسوی شالی کی زندگی  کے واقعات بیان ہوئے ہیں۔ ان کی تعلیمی سرگرمیاں، ان کی دینی ، فرہنگی اور سیاسی مصروفیات کو چار فصلوں میں بیان کیا گیا ہے۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، بتیسواں حصہ

پاکستان میں شیعہ عمومی پروگرامز میں زیادہ تر شرکت نہ کرتے تھے  اور ان کا عمومی مراکز پر جمع ہونا   عزاداری سید الشہداء کے جلوس و مجالس یا ولادت و شہادت  کی تقریبات کے موقعہ تک محدود تھا۔

تنقید: کتاب’’سیاست و حکمت‘‘

یہ بات واضح نہیں کہ وہ واقعات جو دوسری کتابوں میں بہت تفصیل کے ساتھ درج ہیں ان کے بارے میں مکرر گفتگو کیوں کی گئی ہے۔ اس کتاب میں ان واقعات کا مقام و محل کیا ہے اور ان سے کیا نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے۔ اس کتاب کی تیسری اور چوتھی فصل کے مطالب تقریبا ۶۶ صفحات پر مشتمل ہیں ۔ان دو فصلوں میں  درج واقعات میں سے بہت ہی کم واقعات ایسے ہیں  جو راوی یعنی ڈاکٹر بہشتی کی زبان سے نقل کئے گئے ہوں۔

کتاب ’’این مرد پایان ندارد (بے پایان مرد)‘‘ سے دو واقعات

معلوم ہے کیا کہہ رہے ہو؟تم چاہتے ہو کہ میں دشمن کے شدید حملوں کے  دوران چھٹی پر چلا جاوں؟ مجھے پتہ ہے کہ تم یہ کیوں کہہ رہے ہو۔  میرے بچہ کی وجہ سے کہہ رہے ہو نا؟

مدرسہ کی دادیاں

اسکول کا چپڑاسی ہماری کلاس میں آیا اور ہماری چادریں چھین کر ایک تھیلے میں بھریں اور کہا کہ میں ان چادروں کو جلا رہا ہوں اور یہ آخری مرتبہ ہے کہ  تم لوگ چادر پہن کر  اسکول آئی ہو آئندہ کوئی چادر پہن کر نہ آئے۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، اکتیسواں حصہ

میں پاکستان میں شیعوں کے قتل و غارت کے ماحول سے آگاہ تھی اور جو یادیں شہید گنجی کے  واقعہ کی میرے ذہن میں محفوظ تھیں سب کی سب ان  تنبیہات کے ساتھ تازہ ہو جایا کرتی تھیں۔ میں شدید پریشانی اور اضطراب کا شکار ہوجاتی مگر پھر بھی یہی سوچتی کہ آخر ہم ایسا کیوں کریں؟

بھوک ہڑتال کا نتیجہ - ۳

اس کے بعد مجھے پھر جیل کے دفتر بلایا گیا۔ وہاں، ذلیل کرنے اور تنبیہ کی خاطر، میری داڑھی مونڈ کر مجھے واپس اسی کمرے میں چھوڑ گئے۔ نماز کے وقت، میں نے وضو کرنے اور نماز ادا کرنے کی خاطر ٹوائلٹ جانے کی درخواست کی، لیکن انہوں نے مجھے اجازت نہ دی

ماہ رمضان کے واقعات سے ایک ٹکڑا

افطاری بھی کیا تھی پیاز کا پانی اور ابلے ہوئے بینگن وہ بھی بغیر نمک کے، خدا کسی دشمن کو بھی ایسا کھانا نصیب نہ کرے۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، تیسواں حصہ

نہ وہ بحث و مباحثہ والا آدمی تھا نہ ہی اس کے پاس ان تمام کاموں میں پھنسنے کا وقت تھا۔ یہ تمام حواشی کی گفتگو پورے ڈیڑھ سال یعنی جب تک ہم ملتان میں رہے ، چلتی رہی اور مختلف اوقات میں مختلف شکلوں میں ظاہر ہوتی رہی
 

امام خمینی کی حمایت میں، ویٹی کن اور پیرس میں بھوک ہڑتال - ۱

فوری مطالبہ یہ تھا کہ عراق میں امام پر پابندی ختم کی جائے۔ البتہ ہم جانتے تھے کہ یہ مطالبہ عملی نہیں ہے لیکن اس پر زور دینے کا نتیجہ یہ نکلا کہ دو تین دن کے بعد کئی بین الاقوامی ادارے ہمارا ساتھ دینے لگے۔ عام طور پر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کا یہ رواج ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کو ختم کرنے کے لیے ثالثی کرتے ہیں، کہ ہم آپکے مطالبات کو اپنے حلقوں میں اٹھانے کی کوشش کریں گے
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔