مراجع کرام کا قم سے نجف پیغام بھیجنے کا طریقہ
جب میں آیت اللہ گلپایگانی صاحب کے گھر گیا تو میں نے دیکھا کہ تین اہلکار دروازے کے آگے کھڑے ہیں؛ ایک فوجی خنجر لیے، ایک سپاہی اسلحہ لیے اور ایک سپاہی وائرلیس سیٹ لیے. دروازہ تھوڑا سا کھلا تھا. میں نے اندر جانا چاہا، پولیس اہلکار نے کہا: "کہاں جا رہے ہو؟" میں نے کہا: "میں ایک مسئلہ پوچھنا چاہتا ہوں!"نوجوان دوشیزہ نشان عبرت بن گئی
میں بھی ان کے پیچھے تشدد کے انتظار میں کھڑی ہوگئی. اس دوران تشدد کا نشانہ بننے والے مردوں اور خواتین کی دل دہلا دینے والی آوازیں ایک لمحے کے لیے بھی رک نہیں رہی تھی.اس آدمی کا پیچھے کیوں نہیں چھوڑ دیتے؟
اس نے مجھے مخاطب کر کے کہا: "تم لوگ کیوں اس آدمی کا پیچھا نہیں چھوڑ دیتے، وہ غدار ہے!". میں نے کہا: "(اس آدمی سے) آپ کا مطلب کون ہے کھل کر بتائیں گے. آپ کس کے بارے میں کہہ رہے ہیں؟' اس نے کہا: "میرا مطلب...". اس نے بہت بد تمیزی سے مرحوم امام کا نام لیاایک ٹیلیگراف کے لیے بھاری فیس کی ادائیگی
پوسٹ آفس کے کلرک کو لگ رہا تھا کہ جب وہ مجھے ٹیلی گراف بھیجنے کی فیس بتائے گا تو میں اپنے اقدام سے پیچھے ہٹ جاؤں گا؛ لیکن میں نے ایک ہزار تومان-جو مجھ جیسوں کے لیے بڑی رقم تھی- کے نوٹ کی ادائیگی کر کے اسے حیران کردیا!ریڈ کراس اور سید علی اکبر ابو ترابی کا واقعہ
بیرک نمبر 13
معمول کے مطابق قیدی صفیں بنا کر اپنی اپنی بیرکس کی کھڑکی کے ساتھ بیٹھے تھے. ہماری گنتی بھی کلینک میں ہوئی. فوجی کیمپ سے نکل کر اپنے ہیڈ کوارٹر چلے گئے. اچانک کیمپ پر ایک خوفناک خاموشی چھا گئی. تھوڑی دیر بعد عراقی لوٹ آئے.منجمد گوشت
ایک افسر آیا، اس نے پوچھا: یہ ملزم کون ہے؟ جیسے ہی اس نے مجھے دیکھا، کہنے لگا: ارے جناب آپ ہیں، عجیب بات ہے؟! میں سمجھا کوئی اہوازی عرب ہے!نوحہ خوانی کی آڑ میں اہلکاروں کو چکمہ
اچانک میرے ذہن میں ایک خیال آیا. میں نے خود کو ایک جوان نوحہ خواں کے پاس پایا جو زنجیر زنی کرنے والوں کے لیے تھکی ہوئی آواز میں نوحہ پڑھ رہا تھا. میں نے جلدی سے کہا: مولا حسین ع تمہیں اس کی جزا دیں، تم بہت تھک گئے ہو، لاؤ میں تمہاری مدد کروں اور میں نے مائیک میں پڑھنا شروع کردیاآپ اس کے ساتھ کیوں آئیں؟
مجھے کچھ معلوم نہیں تھا، میں نے حیرت اور تھوڑے بہت ڈر کے ساتھ خرازی صاحب سے پوچھا: "وہ کون ہے؟" انہوں نے جواب دیا: "وہ ایک ساواکی ہے جو اب تک ہمارے بہت سے ساتھیوں کو بے نقاب کر چکا ہے.تہران یونیورسٹی میں علماء کے دھرنے کے بارے میں آیت اللہ خلخالی کا بیانیہ
دھرنے کے دوسرے دن قرہ باغی اور بدرہ ای کے حکم پر فوج نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا. فوجیوں کا ایک گروہ ملٹری ٹرکس کے ساتھ باغ شاہ سے چلا اور یونیورسٹی کے سامنے سے ہوتا ہوا لوگوں کے بیچ سے زبردستی گزرا. وہ سب پوری طرح اسلحے سے لیس تھے.فاو کے اسپتال کے میل نرس
راوی نے 1989(1368) میں شادی کی اور اس وقت وہ بیرجند میں امام رضا(ع) اسپتال میں ہیڈ نرس تھے. وہ اپنی ریٹائرمنٹ(سن2017 یا 1396) تک بیرجند کے رازی اسپتال میں خدمات انجام دیتے رہے. وہ اس وقت بیرجند یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے ریٹائرڈ افراد کےمرکز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز(هیئت مدیره کانون بازنشستگان دانشگاه علوم پزشکی بیرجند) کا حصہ ہیں.1
...
گذشتہ مطالب
سب سے زیادہ دیکھے جانے والے
مراجع کرام کا قم سے نجف پیغام بھیجنے کا طریقہ
جب میں آیت اللہ گلپایگانی صاحب کے گھر گیا تو میں نے دیکھا کہ تین اہلکار دروازے کے آگے کھڑے ہیں؛ ایک فوجی خنجر لیے، ایک سپاہی اسلحہ لیے اور ایک سپاہی وائرلیس سیٹ لیے. دروازہ تھوڑا سا کھلا تھا. میں نے اندر جانا چاہا، پولیس اہلکار نے کہا: "کہاں جا رہے ہو؟" میں نے کہا: "میں ایک مسئلہ پوچھنا چاہتا ہوں!"حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے
"1987 میں حج کا خونی واقعہ"
دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیںساواکی افراد کے ساتھ سفر!
اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!
کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام