آیت اللہ مرعشی نجفی: بہائی فرقے کے مبلغین، فساد اور گمراہی کی جڑ ہیں

۱۹ مئی سن ۱۹۶۲ء کو آیت اللہ سید شہاب الدین مرعشی نجفی نے پہلوی حکومت کے وزیر داخلہ کو ایک خط لکھا، جس میں انھوں نے صوبہ اصفہان میں "فریدن" کے دیہاتوں میں سے ایک "اسکندری" نامی دیہات میں بہائی فرقہ کی فعالیت اور تبلیغ پر تشویش ظاہر کی اوربہائیوں کو فتنہ و فساد کی جڑ کہا اور حکومت سے ان کی روک تھام کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے "بہائی مرد و خواتین مبلغین" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید لکھا: چونکہ ماہ محرم الحرام نزدیک...

آیت اللہ طالقانی کی اقتداء میں عید الاضحی کی نماز

۱۵ مئی ۱۹۶۲ء، صبح ۸ بجے ، ساواک کی رپورٹ کے مطابق (اسی دن اور اسی وقت) آیت اللہ سید محمد طالقانی کی اقتداء میں عید قربان کی نماز باجماعت ادا ہوئی، جس میں انجینئرز، تاجر حضرات اور اسلامی تنظیموں کے طالب علموں کے تقریباً ۲۰۰ افراد نے شرکت کی۔

ایران کی سرزمین کو امریکی مفادات کا ٹھکانہ بنانے کی مخالفت

اپریل ۱۹۶۲ء کو جب محمد رضا پہلوی اپنی بیگم کے ساتھ لندن میں قائم پہلوی حکومت کے سفارت خانہ کے لئے روانہ ہوا،اور وہ جب وہاں پہنچا تو اسے حکومت مخالف جوان طالب علموں کا سامنا کرنا پڑا جو جو سفارت کو گھیرے میں لئے ہوئے مظاہرہ کر رہے تھے اور نعرے لگا رہے تھے۔ درحقیقت وہ سب پہلوی حکومت کی طرف سے ایران کو امریکی مفادات کا اڈا بنانے کے مخالف تھے اور اسی بات پر اعتراض کر رہے تھے۔

یادوں بھری رات کے سلسلے کا ۲۸۳ واں پروگرام

سرحدوں کی حفاظت کرنے والے کمانڈروں کی یادوں کا بیان

ہمارا ماہ شہر کے کنارے سے گزرنے کا ارادہ تھا کہ ہم نے دیکھا کہ عراقیوں نے راستہ بند کیا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے ہم نے ایک لاؤنچ کرایہ پر لی اور ہم نے ہر آدمی کا کرایہ ۵۰ تومان اور اپنی جیپ کیلئے بھی ۱۵۰ تومان کرایہ دیا تاکہ وہ ہمیں راتوں رات فاو کے پیچھے سے آبادان تک پہنچا دے

ایک پبلیشر کی یادیں

کتاب اور میرا ماجرا جو مزاج

خود شاملو بیان کرتے ہیں جب وہ کیہان اخبار میں تھے، ایک وزیر اخبار کے دفتر کا دورہ کرنے آیا۔ جب شاملو کے تعارف کی باری آئی اور اُن کے تعلیمی معیار کو پوچھا گیا، انھوں نے بہت ہی آرام سے کہا میں نے چار کلاسیں پڑھی ہیں

۵ جون ۱۹۶۳ء کے قیام کی کہانی، آیت اللہ محمد علی گرامی کی زبانی

امام کو گرفتار ہوئے تقریباً چالیس دن ہوچکے تھے۔ ایک دن میں امام کے گھر پہ ہی تھا اور اسی تائیدی پیغام کے متعلق آیت اللہ "اشراقی" سے بات ہونے لگی۔ میرا موقف یہ تھا کہ چونکہ امام مجتہد مسلم ہیں اس لئے ان کی مرجعیت کو تائید کرنا ایک لایعنی سی بات ہے

۲۸۲ ویں یادوں بھری رات میں کہے اور سنے جانے والے واقعات

پائلٹ حسین لشکری اور مرصاد آپریشن کی یادیں

ایرانی زبانی تاریخ کی رپورٹ کے مطابق، دفاع مقدس کی یادوں بھری رات کے سلسلہ کا ۲۸۲ واں پروگرام، جمعرات کی شام ۲۷ جولائی ۲۰۱۷ء کو آرٹ گیلری کے سورہ آڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔ اس پروگرام میں سردار اسد اللہ ناصح، منیژہ لشکری، پائلٹ حسین لشکری کی بیگم، پائلٹ احمد مہر نیا اور پائلٹ فرشید اسکندری نے اپنے واقعات سنائے۔

عاشورائی تقریریں

سانسوں کی آوازیں ہر پل بڑھتی جا رہی تھیں۔ آقائے خمینی میرے پاس سے اٹھے تاکہ جانے کیلئے تیار ہوں۔ میں پریشان تھی لیکن میں نے سب گھر والوں کو جگایا اور ان سے کہا، اٹھیں۔ باہر کے کچھ مرد گھر میں داخل ہونے والے ہیں۔ اٹھیں تاکہ نامحرم افراد نہ دیکھیں

بابا مجھے اسلحہ چاہئے

آہنی جالیوں کے پیچھے سے اپنے گھر والوں سے ملاقات کر رہا تھا۔ میری اہلیہ اور بچے جالی کی دوسری طرف تھے اور ہمارا درمیانی فاصلہ تقریبا دو میٹر کا تھا۔ بچے اپنی میٹھی میٹھی زبان میں میرا دل لوٹ رہے تھے۔ اور میں انہیں اپنی آغوش میں لینے کے لئے بے تاب تھا۔ بچوں نے اپنے معصوم لہجے میں مجھ سے سوال کیا کہ بابا گھر کب آئین گے اور میں نے بھی تتلا کر ان سے اگلے ہفتے گھر واپس آنے کا وعدہ کر لیا۔

یادوں بھری رات کا ۲۷۴ واں پروگرام

پہلی بار بیان ہونے والی داستان

"یادوں بھری رات " کے سلسلے کا ۲۷۴ واں پروگرام ۲۴ نومبر، ۲۰۱۶ء کو جمعرات کی شام آرٹ گیلری میں منعقد ہوا۔ اس پروگرام میں محمد مجیدی، محمد ابراہیم بہزاد پور اور امیر حسین حجت نے دفاع مقدس کے دوران کی اپنی یادوں کے دریچوں کو وا کیا۔
...
32
...
 

آمل شہر کا قیام

میں نے حاجی غلام حسین منصوری کی نیسان گاڑی کو پہچان لیا۔ وہ آمل کی سپاہ کی سپلائز میں بہت تعاون کرتے تھے۔ جب ان کی باری آئی تو انہیں غصہ آنے لگا؛ کیونکہ سپاہ اور بسیج والے انہیں پہچانتے تھے اور تلاشی کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے خریداری کے بلز اور کاغذات کے ساتھ سپاہ کا کارڈ بھی ان کے حوالے کردیا۔ ابھی تک انہیں معلوم یہ نہیں تھا کہ یہ لوگ ’جنگلی‘(کمیونسٹ سربداران) ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔