ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، ستائییسواں حصہ

ملتان ایک چھوٹا سا شہر تھااور ایسے میں خارجی مسافر وہ بھی ہماری وضع قطع کے، ایک مرد ایک خاتون بچوں کے ہمراہ سب کی نظروں میں تھے۔ کوئی ہمیں لینے نہ آیا تو مجبوراً ہمیں انتظار گاہ سے باہر نکلنا پڑا

عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: 1

اس جنگ کے نقصانات نے جہاں ایران کو متاثر کیا ہے وہیں پہ اسلامی دنیا کے ممالک پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اور صرف یہی نہیں بلکہ خود عراق بھی اس جنگ کے بعد ہر شعبہ میں بہت پیچھے چلا گیا ہے

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، چھبیسواں حصہ

کتنا منع کر رہی کہ نہیں جانا نہیں جانا۔ بس اسی لئے ضد کر رہے تھے؟ اب اس اتنے بڑے پارک میں اتنے گھنے درختوں میں رات کے اس وقت میں بچے کو کہاں ڈھونڈوں؟

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، پچیسواں حصہ

ایسا لگا کسی نے بالٹیاں بھر کر ٹھنڈا پانی مجھ پر ڈال دیا ہے ۔ میرے الفاظ میرے منہ میں جم گئے۔ ملتان مقدر کئے جانے کا لفظ سننے کے بعد اب میں کچھ نہ کہہ سکی سوائے اس کے کہ بچوں کے امتحانات نمٹنے تک صبر کیا جائے۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، چوبیسواں حصہ

یہ چند روز جو مشہد میں گذرے انہوں نے مجھے ہندوستان کی یاد دلا دی۔ علی بغیر کی تعطل کے مسلسل کام میں لگا رہتا میری اور اس کی ملاقات بہت کم ہی ہو پاتی تھی۔ کھانے کے کمرے میں ہم سب جمع تھے اور میری نظریں اس کا تعاقب کر رہی تھیں۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، تیئیسواں حصہ

چائے کی پیالی میں نے اس کے سامنے رکھ دی جب بھی وہ  مجھ سے دفتری کاموں کے بارے میں گفتگو کرتا میں سمجھ جاتی کہ اس کو پھر سے سفر درپیش ہے اور وہ اس کے لئے مقدمہ باندھ رہا ہے۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، بائیسواں حصہ

میرے جسم میں جھرجھری آگئی اس کا ماتھا چوما  مگر آج اس کی آنکھوں میں پہلے سا اطمینان نہ تھاسو مجھ میں بھی اب کسی ہنسی مذاق کی ہمت نہ تھی ۔ بمشکل تمام، اندوہگین لہجہ میں کہا: خدا نے چاہا تو سب اچھا ہوگا۔ صدقہ ردِ بلا ہوتا ہے ہم صدقہ دے دیں گے۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، اکیسواں حصہ

شروع میں میری بات نہ مانتا تھا اور کہتا تھا مجھے تمہیں سونے کے زیورات دینے چاہئیں نہ کہ تمہارے زیور بھی بیچ دوں مگر میں نے بھی اس قدر اصرار کیا کہ وہ راضی ہو ہی گیا

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، بیسواں حصہ

ہندوستان میں گذارے ہوئے آخری سالوں میں ہمیں کئی ایک تلخ تجربات ہوئے  جیسے جنگ بندی کی قرارداد اور اس پر امام  خمینی کا ناخوش ہونا، خود امام خمینی کی رحلت اور ۱۳۶۹ میں پاکستان کے صوبہ پنجاب میں تعینات ایرانی  سفیر شہید گنجی کی لاہور میں شہادت۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، انیسواں حصہ

مال برداری کے دن ہمارے پاس کوئی اچھا سامان لے جانے کو نہ تھا یہاں تک کہ ایک کارآمد فریج تک نہ تھا ۔ وہ احباب جو سامان ڈھونے آئے تھے وہ بھی حیران تھے کہ ہم کیسے یہاں رہ لئے وہ کہتے تھے کہ ہم تو ایک دن بھی  اس کھنڈر میں  نہ رہ سکیں میں نے مسکرا کر کہا: -مگر ہم چار سال یہاں رہے ہیں۔
...
7
...
 

خواتین کے دو الگ رُخ

ایک دن جب اسکی طبیعت کافی خراب تھی اسے اسپتال منتقل کیا گیا اور السر کے علاج کے لئے اسکے پیٹ کا الٹراساؤنڈ کیا گیا۔ پتہ چلا کہ اسنے مختلف طرح کے کلپ، بال پن اور اسی طرح کی دوسری چیزیں خودکشی کرنے کی غرض سے کھا رکھی ہیں
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔