ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد
ملتان کا مصلح؛ نواں حصہ
وہ کوٹ پہن رہا تھا اسکی رپورٹ مکمل ہو چکی تھی اس نے اپنا بیگ اٹھایا اور تو میں قرآن لئے دروازے پر آن کھڑی ہوئی
پانی کے گرنے کی آواز پر میں چونکی وہ مڑا اور ہاتھ ہلا کر مجھے الوداع کیا رنج سے میرا گلا بند ہوا جاتا تھا میں گھر پلٹ آئی اور دروازہ بند کر لیا۔تیسری ریجمنٹ: ایک عراقی قیدی ڈاکٹر کے واقعات – اٹھارھویں قسط
کچھ ہی دیر بعد چند بھاگے ہوئے فوجی، مٹی سے اٹے ہوئے حلیے میں آئے جن میں اکثر "14 ویں مکینیکل بریگیڈ" کے فوجی تھے۔ اکثر افراد کے فرار ہونے، مسلسل گولہ باری اور زخمیوں کی بڑی تعداد نے ہمیں شدید خوف و ہراس میں مبتلا کردیاملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد
ملتان کا مصلح؛ آٹھواں حصہ
میں تیسری بار پوچھ رہا ہوں کہ کیا دلہن مجھے نکاح کے لئے اپنا وکیل مقرر کرتی ہیں؟؟؟
بالآخر میں نے وہ ہاں کہہ دی جس کے سب خلاف تھے۔ اور یوں صلوات اور شور کی صدا گونجی ۔ دلہا کو سیج پر بلایا گیا تاکہ شادی کی انگوٹھی پہنانے کی رسم ادا کی جائے اور تصویریں اتار لی جائیں۔ میں شرم سے پانی پانی ہوئی جاتی تھی۔ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد
ملتان کا مصلح؛ ساتواں حصہ
ایک آدمی دروازے پر ہے آپ سے کوئی کام ہے
معصومہ آگے گئی میں اس کے پیچھے میرے دل میں ہول اٹھ رہے تھےایک لمحہ کو بڑے بھائی کا غصیلہ چہرہ میری آنکھوں کے سامنے آگیا اور ایک کڑواہٹ سی میرے وجود میں اتر گئی، لیکن کوئی چارہ نہ تھا علی سے مجھے ہر حال میں ملنا تھاتیسری ریجمنٹ: ایک عراقی قیدی ڈاکٹر کے واقعات – سترہویں قسط
فوجی ڈاکٹرز امدادی مرکز سے باری باری بیسویں بریگیڈ کے "پ"بیس جارہے تھے تاکہ طبی امداد میں ان کا بھی کچھ حصہ ہو۔ وه رضاکارانہ طور پر نہیں جا رہے تھے۔تیسری ریجمنٹ: ایک عراقی قیدی ڈاکٹر کے واقعات – سولہویں قسط
ایک دن کرنل "محمد" ہم سے ملنے آئے اور انہوں نے مجھ سے چاہا کہ میں ان کے ساتھ دوپہر کا کھانا کھاؤں، کیونکہ وه اکیلے تھے اور فوجی قواعد کے تحت وہ فوجیوں کے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتے تھےتیسری ریجمنٹ: ایک عراقی قیدی ڈاکٹر کے واقعات – چودہویں قسط
میں ہیڈ کوارٹر کی اکیلی خندق میں داخل ہوا جو دو حصوں میں تقسیم ہوتی تھی ایک کلینک اور دوسرا بریگیڈ کے سیکریٹری کا آفس۔ باقی لوگ ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے نیچے مضبوط اڈوں میں زندگی گزار رہے تھے۔تیسری ریجمنٹ: ایک عراقی قیدی ڈاکٹر کے واقعات – تیرہویں قسط
اس فوجی کے جانے کے بعد، میرے دوست نے سامان کو کنگھالنا شروع کیا۔ میں اسے دیکھ رہا تھا۔ سامان میں ایک فوجی نقشہ تھا جس پر پہلے سے طے شده اہداف معین کیے گئے تھےتیسری ریجمنٹ: ایک عراقی قیدی ڈاکٹر کے واقعات – بارہویں قسط
بالآخر مشکل کا حل مل ہی گیا اور میں نے اُسے خون کی دو ڈرپس لگادیں۔ ایک گھنٹے بعد اُسے ہوش آگیا اور اُس نے فارسی میں کچھ کہا جو میری سمجھ میں نہیں آیاملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد
ملتان کا مصلح؛ چھٹا حصہ
ایک آدمی دروازے پر ہے آپ سے کوئی کام ہے
میری آنکھیں نیند سے بوجھل تھیں سارا دن پڑے سوتے رہنے کا من تھا مگر گھر میں داخل ہوتے ہی بھائی کچھ اس طرح دہاڑا کہ نیند رخصت ہوگئی۔...
13
گذشتہ مطالب
سب سے زیادہ دیکھے جانے والے
امام خمینی(ره) کی لائبریری کی غارت گری
اس لائبریری کو درحقیقت زبردستی امام خمینی کے کندھوں پر ڈال دیا گیا تھا ورنہ امام خمینی کی ان چیزوں میں دلچسپی نہیں تھی کہ مثال کے طور پر وہ مدرسے کے ساتھ مسجد یا لائبریری بنائیں، وہ بالکل بھی اس طرح کے کام نہیں کرتے تھے اور ان کی اپنی زیادہ کتابیں بھی نہیں تھیںحجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے
"1987 میں حج کا خونی واقعہ"
دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیںساواکی افراد کے ساتھ سفر!
اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!
کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام