استقبال کے لیے پریکٹس اور تیاری

شہید محمد بروجردی انقلاب سے پہلے مسلح گوریلا فورس میں تھے اور شہید عراقی کے ذریعے میرا ان سے تعارف ہوا تھا۔ انھوں نے چالیس پچاس سپاہیوں کو اس کام کو منظم کرنے کے لیے جمع کر رکھا تھا

جسے آپ تلاش کر رہے ہیں، وہ میں ہی ہوں!

مجھے یقین آگیا کہ یہ اللہ کی مشیت ہے۔ اور اس نے ہی یہ سب کچھ کیا اور یہ سارے پروگرام بنائے۔ میں وہاں سے نکل کر احاطے کے اندر گشت کرنے لگا

مشی کا آخری دن کربلا کی سمت سفر

ہم آگے کی طرف بڑھ رہے تھے۔ تھوڑا آگے جاکر ہم ناشتے کے لئے رکے اور ناشتہ کرکے دوبارہ روانہ ہوگئے۔ راستے میں ایک ایرانی موکب پر نگاہ پڑی جو اصفہانیوں کا تھا۔

میانہ میں نو محرم والے دن ریلی

میرے جسم کی تمام ہڈیوں میں چبھن کے ساتھ درد ہو رہا تھا، جس وقت سپاہیوں نے میرے گھر پر دھاوا بولا تھا میں اُن سے لڑ پڑا اسی وجہ سے مجھے جناب احمدی سے زیادہ مار کھانی پڑی

۲۱ جولائی ۱۹۶۳ء کو گرگان میں ہونے والی تقریر

ماہ صفر کی ۲۹ تاریخ [۲۱ جولائی ۱۹۶۳ء]کا دن آگیا۔ اس حالت میں کہ مسجد گلشن کے تمام ہال اور اُس کے اطراف کے صحن اطراف کے گاؤں اور دیہاتوں سے آئی ہوئی عوام سے بھرے ہوئے تھے، میں منبر پر گیا اور میں نے مجلس کے آخری مقرر کے عنوان سے، اپنی باتوں کا آغاز کیا

تہران کے ڈاکٹروں کی جانب سے قزوین کے زخمیوں کی امداد

قزوین کے فوجی گورنر ، بریگیڈیئر جنرل معتمدی نے لوگوں پر جبر و تشدد اور اُن میں خوف و ہراس پھیلانے کیلئے جنوری ۱۹۷۹ء میں اس شہر میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا اور خون کی ندیاں بہا دیں

مطبوعات کا مطالعہ کرنا اور اُن کی خبریں امام خمینی تک پہنچانا

امام خمینی نے بھی میرا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا: آپ میری طرف سے مطبوعات کا مطالعہ کرنے اور مجھے اُس سے آگاہ کرنے کے انچارج ہیں اور آپ کو مطبوعات خریدنے کے پیسے مجھ سے لینے پڑیں گے

زندان میں بھی جدوجہد جاری رہی

مجھے اچانک پتہ چلا کہ میں نے نہ چاہتے ہوئے اس آیت کے معنی پر عمل کیا ہے: "یا اَیُّهَا الَّذینَ آمَنُوا مَنْ یَرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دینِهِ فَسَوْفَ یَأْتِی الله بِقَوْمٍ یُحِبُّهُمْ وَ یُحِبُّونَهُ اَذِلَّهٍ عَلَی الْمُؤْمِنینَ اَعِزَّهٍ عَلَی الْکافِرینَ یُجاهِدونَ فی سَبیِلِ‌الله وَ لایَخافُونَ لَوْمهَ لائمٍ ذلِکَ فَضْلُ‌الله یُؤْتیهِ مَنْ یَشاءُ وَالله واسعٌ عَلیمٌ" [سورہ مائدہ، آیت ۵۴]

وابستگی کی شدت

اُس نے مجھے جھاڑ پلائی، میں نے بھی اُسے جواب دیئے لیکن جیسا کہ جناب ہاشمی طال غنچہ ای نے سفارش کردی تھی، مجھے آزاد کردیا گیا۔ یہاں سے مجھے پہلوی حکومت کی امریکا سے شدت کی وابستگی کا پتہ چلا

بہبہان میں تقریر اور اُس کے بعد کا ماجرا

مجھے اور جناب موسوی کو چند بار دھمکیاں ملی کہ اگر اس کام کو بندنہیں کیا گیا تو ہم حملہ کریں گے اور لوگوں کے خون کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔ جناب موسوی اور میں محکم انداز میں ڈٹے رہے یہاں تک کہ میرے خیال سے رمضان کی ساتویں شب تھی کہ میں نے منبر سے پہلوی خاندان کے جرائم اور ظلم و بربریت کے اوصاف بیان کیے
...
21
...
 
کتاب"در کمین گل سرخ" سے اقتباس

شہید علی صیاد شیرازی کی داستان

اُن لوگوں کی ان کے برتاؤ کے مطابق طبقہ بندی کی تھی۔ پہلے اور دوسرے کمانڈر کے احساسات ہم آہنگ نظر آئے جس سے محسوس ہورہا تھا کہ ان کے ساتھ کام کیا جاسکتا ہے۔ دوسرے دو افراد سے الگ الگ بات کرنی چاہئے تھی تاکہ نفسیاتی اعتبار سے کوئی تداخل پیدا نہ ہو۔
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔