کربلا کی جانب مشی کے ابتدائی واقعات میں سے۔۔۔۔۔

بعض اوقات ہم نے یہ بھی دیکھا کہ وہ لوگ طلاب کی چپلوں سے مٹی کو جمع کر لیا کرتے تھے اور اپنے مریضوں کی شفا یابی کے لئے لے جاتے تھے۔ مالی اعتبار سے ان قبائل کی حالت کوئی بہت زیادہ اچھی نہ تھی۔ 

امام خمینی سے ملاقات

ایران ترابی کا واقعہ

اس رات تمام سڑکیں ٹریفک سے پر تھی اور فائرنگ کی آواز تھی کہ تھمنے کا نام ہی نہ لیتی تھی۔ اگلے دن ہمیں اطلاع ملی کہ ائیرفورس کے اہلکاروں پر حملہ ہوا تھا اور بہت سے زخمیوں کو فرحناز پہلوی اسپتال لایا گیا تھا۔

یہ بچہ تمہیں کہاں سے ملا؟

اس سے اگلے دن، پولیس میرے گھر پہنچ گئی  اور پولیس کے سپاہی نے کہا: "انہوں نے ہم سے کہا ہے کہ آپ کو ہتھکڑی لگا کر گرفتار کر لیں۔ لیکن آپ کے گھر والوں کی عزت اور مجھے آپ کے والد سے جو عقیدت ہے، اس کی خاطر میں آپ کو یہ کہنے آیا ہوں کہ آپ پولیس اسٹیشن آجائیں تاکہ مجھے آپ کو ہتھکڑی لگانے کے لیے مجبور نہ ہونا پڑے۔"

اعظم السادات سجادی معصومی کا واقعہ

ایک دن پرنسپل کی نظر مجھ پر پڑی تو انہوں نے قطعی حکم صادر کر دیا کہ اگر کل سے پاپیون نہ لگایا تو اسکول آنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اس کے بعد مجھے بے انتہا برا بھلا کہا اور دھمکیاں دے  کر مجھے کلاس سے باہر نکال دیا اور کہا اپنے باپ سے کہنا کل مدرسہ ضرور آئے

جاسوسی کے مرکز  پر قبضہ

ایسا ہی مواقع ہوتے ہیں جہاں انسان کو یہ احساس ہوتا ہے کہ یہ مرد (خمینی)  ناصرف یہ کہ تمام وسائل سے مملو  اس سلطنت (امریکہ) سے اور اس کے مادّی اقتدار سے   خود خوفزدہ نہیں ہوتا بلکہ یہ نہ ڈرنے کیی کیفیت  اور دشمن کے مادی اقتدار کو کچھ نہ سمجھنے کی حالت دوسروں میں بھی منتقل کر دیتا ہے

آیت اللہ  جمی کے واقعات

آبادان کی تخریب

اس کے خطاب اور تقریر کی اصل مٹھاس سورہ آل عمران کی وہ آیات تھیں جن میں کفار سے جنگ کا بیان موجود ہے۔  اس تقریر اور یہ آیات ہم سب کے لئے امید بخش تھیں اور اس سے ہماری روحوں کو نئی تازگی ملی تھی۔

اہواز میں باصلاحیت افراد کی شناخت اور انکی تنظیم -۲

ایک کام جو اس دوسرے گروہ کو دیا گیا وہ یہ تھا کہ وہ ان افراد پر کام کریں جو اگلے سالوں میں کالج میں وارد ہوں گے اور نئے اساتذہ، معلمان اور مدیران کی شناخت کریں جو کالج آئیں

اہواز میں باصلاحیت افراد کی شناخت اور انکی تنظیم -۱

مسلح جدوجہد کے دوران ہم اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ مسلح جدوجہد کی بنیادی کمزوریوں میں سے ایک، جدوجہد کرنے والوں کا عوام سے رابطہ نہ ہونا اور ان کا معاشرے کی حقیقتوں سے دور ہونا ہے۔ لہٰذا، ایک اصول کے طور پر، ہم چاہتے تھے کہ جن بھائیوں کے ساتھ ہم کام کر رہے ہیں، وہ اپنے آس پاس ہونے والے احوال کی رپورٹ تیار کریں اور دیکھیں کہ ان کے ارد گرد کیا ہو رہا ہے

مراجع تقلید کی جاسوسی کے لیے تعاون کی دعوت

درحقیقت وہ گستاخ چاہتے تھے کہ میں ساواک کے لیے، قم کے مراجع تقلید کی جاسوسی کروں۔ان کی آفر اس قدر شرمناک اور بھیانک تھی کہ میرا دل چاہا وہیں پر انہیں سیدھا سیدھا سخت جواب دے دوں۔ لیکن میں نے اپنے غصے پر قابو پایا اور اسی میں مصلحت سمجھی کہ انہیں عقلمندانہ جواب دوں۔

مت بتانا کہ مجھ پر تشدد ہوا ۔ ۲

عدالت کے راستے میں، اس نے مجھ سے پوچھا: " انہوں نے تم پر تشدد تو نہیں کیا؟" " کیا مطلب؟" میں نے پوچھا۔ اس نے کہا: "انہوں نے تم پر کوئی تشدد نہیں کیا ہے!" میں سمجھ گیا کہ وہ مجھے سمجھانا چاہتا ہے کہ عدالت جا کر یہ نہیں کہنا ہے کہ مجھے مارا گیا ہے۔
5
...
 

خواتین کے دو الگ رُخ

ایک دن جب اسکی طبیعت کافی خراب تھی اسے اسپتال منتقل کیا گیا اور السر کے علاج کے لئے اسکے پیٹ کا الٹراساؤنڈ کیا گیا۔ پتہ چلا کہ اسنے مختلف طرح کے کلپ، بال پن اور اسی طرح کی دوسری چیزیں خودکشی کرنے کی غرض سے کھا رکھی ہیں
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔