محرم آپریشن کا پہلا مرحلہ

ہمارے محاذ سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر دشمن ایک گولی بھی ہمارے رزمندگان پر نہیں چلا سکا۔ ہمارے دستے فرنٹ لائن میں عراقیوں پر بجلی کی طرح ٹوٹ پڑے اور "یا حسینؑ" اور "یا زینبؑ" کے نعروں کے ساتھ انہیں تباہ کرتے ہوئے آگے بڑھے

فضائیہ کے ایک پائلٹ کی یادداشت

ہیلی کاپٹر کے سامنے چند پرندے تیزی سے گزر گئے، مگر میں بے پرواہ ہو کر عراقی ٹھکانوں پر حملے کے خیال میں ڈوبا رہا۔ نیچے دیکھا تو گاؤں والے اپنے کاموں میں مصروف تھے اور بچے کھیل چھوڑ کر ہمیں ہاتھ ہلا رہے تھے۔ یہ سب مناظر مجھے مزید پُرعزم کر رہے تھے کہ بعثیوں کے خلاف سخت کارروائی کروں

منافقین کے نیرنگ

جب عراقی پناہ گزین بنانے میں ناکام ہوئے تو انہوں نے منافقین سے مدد مانگی۔ منافقین، جنہوں نے اپنی زیادہ تر جنگی قوت "فروغ جاویدان" آپریشن میں کھو دی تھی اور نئے افراد کی ضرورت محسوس کر رہے تھے، صدام کی درخواست کو قبول کر لیا۔

شهید سید محمدعلی ‌جہاں آرا کی اہلیہ کی یادیں

یہ بات ایک بار محمد کی چچا زاد بہن کے گھر بھی ہوئی۔ اس نے کہا: "ہم پہلے تم سے زیادہ مل لیا کرتے تھے، لیکن شادی کے بعد ملاقات بھی نہیں ہوتی۔" اس بار محمد نے جواب دیا: "بھئی، جب میری بیوی ہی مجھ سے نہیں مل پاتی تو دوسرے لوگ کیسے ملیں گے!"

عبدالحمید رؤفی نژاد کی یادداشت

حسن باقری کے شناسائی کے گروہ کی رہنمائی

حسن باقری نے جنگ کے ہنگاموں میں بھی اپنی فطری اور ہنری ذوق کو محفوظ رکھا تھا۔ شجاع گاؤں کی عمارت میں ایک کمرہ تدارکات کے لیے تھا۔ جب ہم موٹر سائیکل پر سوار ہونے لگے تو دیکھا کہ وہ دوبارہ کمرے میں گئے۔ میں انتظار کرتا رہا لیکن وہ نہیں آئے

شہید ہاشمی نژاد کے بھائی کی یادداشت

شہادت کیسے ہوئی؟

علویان صبح حزب کے دفتر آیا، بیت الخلا میں بم تیار کیا اور پائیدان پر بیٹھ گیا۔ جب کلاس ختم ہوئی اور شہید باہر نکلے، اس نے انہیں پیچھے سے پکڑ کر بم دھماکہ کیا۔ شہید کے ہاتھ کٹ گئے اور شکم چاک ہوگیا۔ انہیں فوراً اسپتال لے گئے لیکن دیر ہو چکی تھی۔ اس حملے میں علویان بھی مارا گیا تھا۔

محمد؛ کردستان کا مسیحا

جتھےکے سامنے کھڑے لوگ پہلے حملے پر حیران رہ گئے، اس لیے وہ فورا بھاگ اٹھے۔ سڑک پرسکون ہو گئی اور لوگوں نے دکانوں کے شٹر اٹھا کر سکون کا سانس لیا۔

مہدی فرہودی کے بیانات سے اقتباس

کامیابی کے بعد

میں نے سب سے پہلےساواک کے سابقہ دفتر گیا اور ڈاکٹر نژاد حسینیان، جناب مجید حداد عادل، جناب علی رضا محسنی، جناب علی عزیزی، جناب حاجی کاظم، جناب معیری اور دیگر دوستوں کے ساتھ مل کر اس جگہ کو سنبھال لیا۔

رضا امیرسرداری کے بیانات سے اقتباس

مرصاد

مزے کی بات یہ تھی کہ انہوں نے "آئل سٹی" کے مسئلے کو ہر ممکن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی۔ اپنے تجزیے میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ "اگر ہم نے ابھی تک "نفت شھر" یعنی "آئل سٹی" کو برقرار رکھا ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم دوسرے خطوں میں اپنے حقوق حاصل کرنا چاہتے ہیں، اور ہم نے کوئی نیا کام نہیں کیا.

اہواز کے اساتذہ  کی زبانی  عشرہ فجر کے دو یادگار واقعات

صرف عشرہ فجر  کے ایام ہی وہ ایام ہوتے تھے جب ذہین اور نکمے طلاب کی کیفیت ایک جیسی ہوتی تھی۔ سب بے تاب اور منتظر نظر آتے تھے۔ بیت سیاح اسکول میں، اگرچہ طلبہ کی تعداد زیادہ تھی،لیکن ہمارا کام شب و روز جاری رہتا تھا۔
1
...
 

محرم آپریشن کا پہلا مرحلہ

ہمارے محاذ سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر دشمن ایک گولی بھی ہمارے رزمندگان پر نہیں چلا سکا۔ ہمارے دستے فرنٹ لائن میں عراقیوں پر بجلی کی طرح ٹوٹ پڑے اور "یا حسینؑ" اور "یا زینبؑ" کے نعروں کے ساتھ انہیں تباہ کرتے ہوئے آگے بڑھے
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔