انٹرویو پر اندرونی کیفیت کا اثر

زبانی تاریخ کے انٹرویو لینے والوں کو راوی کی ذہنی اور نفسیاتی حالت پر توجہ کرنی چاہیے اور اُسے پرسکون اور تدریجی عمل کے ساتھ اُس کے ذہن کو خالی کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

یادداشت لکھنے کی کلی خصوصیات

شاید یاد داشتوں سے دلچسپی رکھنے والوں کی طرف سے کئے جانے والے سوالوں میں سے ایک یہ ہو کہ یاد داشت لکھنے میں کیا خصوصیات پائی جاتی ہیں؟ کیا یادداشت لکھنے والے کو خاص فنون کا حامل ہونا چاہیے؟ کیا ذاتی یاد داشت کو لکھنا ایک آسان یا محال کام ہے؟

زبانی تاریخ کے انٹرویو پر وقت کے حالات کی تاثیر

واقعات لکھنے اور زبانی تاریخ کے نقائص میں سے ایک، مختلف افراد اور موضوعات کے بارے میں راوی کی رائے اور قضاوت پر وقت گزرنے کے ساتھ سیاست اورثقافت کی غیر اصلی اور فرعی باتوں کی تاثیر ہے۔

اولویت کسے حاصل ہے؟

واقعہ کا پالینا یا حقیقت کا کشف کرنا

زبانی تاریخ کی خصوصیات میں سے ایک اُس کا ایک مشخص موضوع کی حدود میں بامقصد انٹرویو انجام پانے کو سمجھا جاتا ہے۔ اسی دلیل کی وجہ سے عام طور پر زبانی تاریخ میں کام کرنے والے افراد سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ راوی کا احترام کرتے ہوئے، اپنی وسعت قلبی کو بڑھاکر، صبر و حوصلہ کے ساتھ اُس کی باتوں کو سنیں اور مناسب موقع پر معین حدود میں رہتے ہوئے سوالات کو پیش کرے۔

زبانی تاریخ کی تالیف کے بارے میں

سوالوں کے ساتھ یا بغیر سوالوں کے، یہ نکات ضروری ہیں

یاد داشتوں کی تالیف اور متن کی حتمی ترتیب،بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے اور زبانی تاریخ کے محقق کو چاہئیے اس کام کی ظرافت پر توجہ رکھے اور اُسے ذمہ داری کے ساتھ انجام دے۔ موضوع کو واضح کرنے کیلئے مندرجہ ذیل نکات ذکر کئے جا رہے ہیں

تصویر اور زبانی تاریخ میں نسبت

اگر نئے زمانے میں تصویر کھینچنے کے مختلف وسائل اور معاشرتی رابطوں میں آلات کے پھیلاؤ کی مدد سے، تصویر نے لوگوں کی زندگی اور عام ہونے میں ایک اہم کردار پیدا کرلیا ہے، تو فطری سی بات ہے کہ تاریخ نگاری میں اس سے غفلت نہیں برتی جاسکتی۔

منظم انٹرویو اور غیر منظم انٹرویو

نئے طرز کا پہلا نیوز انٹرویو اپریل سن ۱۸۳۶ء میں نیوریارک کے ہیرالڈ اخبار میں چھپا۔انٹرویو لینے والا اُس زمانے کا ایک بہت ہی برجستہ اور نمایاں صحافی اور جس کا انٹرویو لیا گیا تھا وہ ایسا شخص تھا جس نے ایک مقتول کے بدن کو کشف کیا تھا

زبانی تاریخ اور اُس کی ضرورتوں پر انٹرویو – تیئیسواں حصہ

راوی سے بحث و مباحثہ

بنیادی طور پر انٹرویو لینے والے کی ایک ذمہ داری، راوی کے ذہن کو کریدنا اور راوی کو قدیمی واقعات، اُس کے ذہن میں پوشیدہ باتیں اور گذشتہ مشاہدوں کو یاد دلانے میں مدد کرنا ہے، لیکن اس کام کو حکم چلاکر اور خود کو بڑھا ثابت کرکے نہیں ہونا چاہیے

زبانی تاریخ اور اُس کی ضرورتوں پر انٹرویو – چوبیسواں حصہ

حافظہ کو اُبھارنا

ایک اور مشکل جس کا انٹرویو لینے والوں کو سامنا ہوتا ہے، وقت گزرنے اور مختلف موضوعات کی وجہ سے راوی کے حافٖظہ کا ضعیف ہونا ہے

زبانی تاریخ اور اُس کی ضرورتوں پر انٹرویو – پچیسواں حصہ

انٹرویو کا اختتام

انٹرویو لینے والے کی ذمہ داری ہے کہ نشست کے آخر میں، ٹیلی فون اور رابطہ قائم کرنے والے دوسرے ذرائع جیسے ایمیل اور ایڈریس راوی کو دے تاکہ اُس کے لئے انٹرویو لینے والے اور متعلقہ ادارے سے رابطہ قائم کرنا ممکن ہو
3
...
 
حسن قابلی علاء کے زخمی ہونے کا واقعہ

وصال معبود

۱۹۸۶ کی عید بھی اسپتال میں گذر گئی اور اب میں کچھ صحتیاب ہورہا تھا۔ لیکن عید کے دوسرے یا تیسرے دن مجھے اندرونی طور پر دوبارہ شdید خون ریزی ہوگئی۔ اس دفعہ میری حالت بہت زیادہ خراب ہوگئی تھی۔ جو میرے دوست احباب بتاتے ہیں کہ میرا بلڈ پریشر چھ سے نیچے آچکا تھا اور میں کوما میں چلا گیا تھا۔ فورا ڈاکٹرز کی ٹیم نے میرا معائنہ کرنے کے بعد کہا کہ اسے بس تازہ خون ہی زندہ رکھ سکتا ہے۔ سرکاری ٹیلیویژن سے بلڈ دونیشن کا اعلان کیا گیا اور امت حزب اللہ کے ایثار اور قربانی، اور خون ہدیہ کرنے کے نتیجے میں مجھے مرنے سے بچا لیا گیا۔
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔