ورکشاپ

زبانی تاریخ سے آشنائی – 13

آخری مراحل

ترجمہ: محب رضا

2024-8-20


ضمیمہ جات

عام طور پر، کتابوں میں متن کے بعد  بھی کچھ حصے ہوتے ہیں، جنہیں ضمیمہ جات کہا جاتا ہے۔ کتاب کے ضمیمہ  میں یہ  چیزیں  شامل ہوسکتی ہیں :

- تصاویر

سب سے معروف ضمیمہ  تصویر ہے۔ کتاب کے آخر میں دی گئی تصاویرکی کیفیت  اچھی ہونی چاہیے اورانکی چھپائی بھی اسی اچھی کیفیت میں ہوناچاہیے۔

تصویر کے انتخاب کی  دلیل، کتاب کا متن ہونا چاہیے؛ یعنی کتاب کے متن میں اس تصویر کے بارے میں ذکر ہونا چاہیے۔ یہ آئیڈیل ہے کہ تدوین  شدہ متن کی مکمل آمادگی کے بعد، اصل متن کے درمیان قوسین میں تصویر کا  نمبرشامل کیا جائے (مثال کے طور پر، تصویر نمبر 5) ،اوراسی طرح تصویر کی توضیح کرتے ہوئےمتن میں موجود اس سے متعلقہ نکتےکا صفحہ نمبر لکھا جائے۔ درحقیقت اس طرح تصویر اور متن کو ایک دوسرے سے ربط دیا  جائے ۔

ضمیمہ  میں موجود تصاویر کی کامل شناخت بیان کرنا  ضروری ہے، یعنی  جہاں تک ہو سکے تصویر سے متعلق معلومات جیسے کہاں کھینچی گئی، کس  وقت کھینچی گئی، کس نے کھینچی،کی وضاحت، تصویر کے نیچے دی جائے۔ تصویر کی شناخت میں ایسی تفصیلات  ہوتی ہیں جن پر توجہ دی جانا چاہیے تاکہ قارئین کے لیے زیادہ سے زیادہ آسان اور  مفید  ثابت ہو سکیں۔ مثال کے طور پر، جب ہم وضاحت لکھیں ،' دائیں طرف سے پہلا شخص'، تو   مشخص کرنا چاہیے کہ  مرادتصویر کی دائیں طرف ہے یا تصویر دیکھنے والے کی۔

تصاویر کی تعداد کے حوالے سے  بھی واضح رہے کہ یہ تعداد جتنی بڑھے گی، کتاب کی اشاعت کے اخراجات میں اتنا ہی اضافہ ہو جائےگا۔ اس لیے بہتر ہے کہ ایسی تصاویر کا انتخاب کیا جائے جو زیادہ منفرد ہوں اور ناشر کے ساتھ مل کر اس  حصے کے لیے منتخب کی جائیں ۔

- دستاویزات

خطوط، اخباری تراشے، حکم نامے، شماریاتی جدول، نقشے وغیرہ ان دستاویزات کی مثالیں ہیں ،جنہیں  ضرورت پڑنے پر کتاب کے ضمیمہ والے حصے میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ دستاویزات کے معاملے میں بھی، تصاویر کے لیے بیان کردہ تمام خصوصیات کی رعایت کرنا  لازم ہے۔ ایک اور نکتہ یہ ہے کہ اگر دستاویز کا متن کسی بھی وجہ سے پڑھنے کے قابل نہ ہو، تو ضروری ہے کہ دستاویز کا متن ٹائپ شدہ شکل میں بھی پیش کیا جائے ۔

- موضوعاتی اشاریہ (اطلاعات کی فہرست)

بدقسمتی سے ایران میں زبانی تاریخ کی کتابوں  میں اطلاعت کی فہرست کو بہت کم اہمیت دی جاتی ہے۔ لیکن  ایک پیشہ ورانہ اور تحقیقی کتاب کی تیاری کے لیے ضروری ہے کہ اس اشاریہ کو تیار کر کے کتاب کے آخر میں پیش کیا جائے۔ کتاب کے  موضوعاتی اشاریہ کا حجم جتنا زیادہ ہوگا، اس کا تحقیقی درجہ اتنا ہی بلند ہوگا۔ اس اشاریہ      میں کم از کم جگہوں اور افراد کی فہرست ضرورشامل ہونا چاہیے لیکن کتاب کے مواد کی بنیاد پر اس میں کارروائیوں، اصطلاحات، ہتھیاروں وغیرہ کی فہرست بھی شامل کی جا سکتی ہے۔

-حوالہ جات

ضمیمہ کے حصوں میں سے ایک حصہ، ان حوالہ جات کی فہرست ہو سکتی ہے کہ جن سے تدوین کرنےوالے نے حاشیوں میں استفادہ کیا ہو۔ یہ فہرست حروف تہجی  کے اعتبار سے ہونی چاہیے۔ حوالہ جات کی فہرست کام کو مزید  ساکھ  فراہم کرتی ہے۔

کتاب کی تیاری

کتاب کی تیاری  میں وہ تمام چیزیں شامل ہیں کہ متن کی آمادگی  کے ساتھ ساتھ ان پر  توجہ دینا بھی ضروری ہے۔ یہ  چیزیں، جن کی مزید وضاحت کی جائے گی، اگرچہ  جتنا بھی چھوٹی یا غیر اہم معلوم ہوتی ہیں، لیکن مجموعی طور پر کتاب کی کامیابی میں بہت نمایاں کردار ادا کرتی ہیں ۔ ان  نکات پر توجہ  اس بات کا باعث بنتی ہے کہ قاری،  کام کی قدر و قیمت کو زیادہ سے زیادہ سمجھ سکے۔

- کتاب کا نام

کتاب کی تیاری  میں سب سے پہلا نکتہ ، اس کا نام ہے۔ چونکہ سائنسی کتابوں کے لیے استعاراتی نام استعمال کرنے کا رواج نہیں ہے، لہذاٰ اگر زبانی تاریخ کی کتاب کے کام کو بھی علمی انداز میں دیکھاجائے تو اس کے لیے بھی  براہ راست نام کا انتخاب کیا جانا چاہیے۔ یہاں تک کہ اگر ناشر چاہے  کہ کتاب کی  فروخت بڑھانے کے لیے استعاراتی نام استعمال کرے، تو   اس عمل سے اختلاف کیاجانا چاہیے۔

- سرورق کا ڈیزائن

کتاب کے سرورق کا ڈیزائن ایک ماہرانہ کام ہے اور اسے کسی پیشہ ور ڈیزائنر  کے ذریعے انجام پایا جانا چاہیے۔ تدوین کرنے والے کے طور پر، آپ اس  بارے میں اپنی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں، لیکن آپ کو اس ماہر پر بھروسہ کرنا  چاہیے  اوراس کے ذریعے یہ کام پیشہ ورانہ انداز میں انجام پانا چاہیے۔

سرورق کے ڈیزائن کے حوالے سے جو نکتہ اہم ہے  وہ یہ کہ اگر  ڈیزائنرسے بہترین نتیجہ لینا ہو تو لازم ہے کہ وہ آپ کی کتاب ضرور پڑھے، ورنہ آپ اس سے پیشہ ورانہ کام کی توقع نہیں کر سکتے۔

- ناشر کا مقدمہ

ناشر کو کتاب کے شروع میں چند صفحات پر مشتمل مقدمہ یا پیش لفظ  لکھنے کا حق حاصل ہے۔

- کتاب کی اشاعت

کتاب کی طباعت کا معیار ان چیزوں میں سے ایک ہے جس پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ شاید کچھ پرنٹنگ ہاؤس، پرنٹنگ کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے اپنی ترکیبیں استعمال کریں، لیکن پرنٹنگ کی لاگت کم کرنے  کا نتیجہ یقیناً کام کے معیار میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

اگر ممکن ہو تو، طباعت اور جلد بندی کے معیار کو کتاب کی پیداوار کی لاگت کم کرنےکے لیے قربان نہیں کیا جانا چاہیے۔

 

ڈاکٹر میرشمس الدین ادیب سلطانی، "کتاب کی تیاری کے لیے رہنما  "کے عنوان سے مصنفین، مترجمین، ایڈیٹرز، میڈیا کے افراد، لائبریرین، پبلشرز، پرنٹنگ ہاؤسز اور کتاب سے محبت کرنے والوں کےلیے   2001 میں ایک کتاب لکھی ، جسے سائنسی ثقافتی پبلی کیشنز نے شائع کیا ۔اس کتاب میں،  کتاب کی تیاری کے حوالے سے 1200 سے زیادہ صفحات پر مشتمل تفصیلی توضیحات فراہم کیں، جس میں سر ورق کا ڈیزائن، فونٹس، عناوین، کٹائی  وغیرہ   کے نکات شامل ہیں۔

 

 


oral-history.ir


 
صارفین کی تعداد: 135


آپ کا پیغام

 
نام:
ای میل:
پیغام:
 

سب سے زیادہ دیکھے جانے والے

جنگ شروع ہونے سے پہلے عراق کی سرگرمیاں

اگلی صبح ہم واپس ایلام کی جانب نکلے اور ظہر کے نزدیک ہم ایران شہر پہنچ گئے اس رات ہم ایلام کے گورنر کے مہمان تھے۔ اگلے دن ہم وہاں کے مقامی افراد کی مدد سے کہ جو اسلامی نظام کے ساتھ جڑے ہوئے تھے اور انہیں عراق اور ایران کے درمیان سفر کرنے کی اجازت تھی سرحد پار پہنچ گئے۔
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔