جوشیلی  گاڑیاں 

۳۲۶ ویں یادوں کی رات   ۲۹ جولائی ۲۰۲۱ بروز جمعرات حوزہ ہنری کے صحن میں ، داؤود صالحی کی میزبانی میں منعقد ہوئی۔ یہ پروگرام ’’ جنگ میں  شعبہ اشتہارات کے جنگوجوؤں کی روایت‘‘ کے عنوان سے منقعد ہوا۔ اس پروگرام سے سردار محمد علی آسودی، جناب اسماعیل محمودی اور ڈاکٹر محمد قاسمی نے خطاب کیا۔

کردستان میں قیام کی نعمت

سپاہ کے کردستان میں داخلے کے ساتھ ہی فوجیوں کا وظیفہ اور شعار ’’ أَشِدَّاءُ عَلَى الْکُفَّارِ رُحَمَاءُ بَیْنَهُمْ۔(۱)  بن گیا۔  کردستان کی قوتوں کے ساتھ مقابلے کے لئے پہلی کوشش نرم رویہ اور شفقت و مہربانی کا سلوک تھا اس کے بعد قوت اور سختی کا اظہار

یادوں کی تین سو چوبیسویں رات ۔3

"ہیلو مسٹر سید" کتاب کی رونمائی

اس کیمپ میں ٹارچرکرنے والوں میں سے ایک کا نام ہاشم تھا، جس کاھیکل استخوانی اور چہرہ سیاہ تھا۔ اس نے ٹارچر سیل میں ہم سے کہاکہ تم لوگوں کے سرپھاڑنے کی زمہ داری میری ہے

یادوں بھری رات کا یادگاری 324 واں پروگرام

موصل کیمپ کی یادیں

جب ہم موصل کے کیمپ 1 میں ان کی خدمت میں تھے ، ہم نے دیکھا کہ جب صبح اٹھتے وقت سے رات کے آخر تک وہ ایرانی قیدیوں سے متعلق معاملات میں ہمیشہ مصروف رہتےتھے اور انہیں ذاتی معاملات کا کوئی موقع نہیں ملتا تھا۔ سوائے نماز اور کھانے کے

یادوں کی تین سو تیسسویں شب ۔2

شہید چیت سازیان کا گریہ ان کی مشکلات کاحل

یادوں بھری رات کا تین سو تیئسواں پروگرام مئی کی دوسری جمعرات ، 1400 کو آرٹس سینٹر میں انسٹاگرام پر آن لائن منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام کی انجام دہی کے لئے حسین بہزادی انچارج تھے ، جس میں کرنل "احمد حیدری" اور محترمہ "زهرا پناهی‌روا" نے اپنی یادوں کو شٸیر کی

یادوں کی تین سو چوبیسویں شب -1

سید آزدگان شہید چمران کی شہادت

میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ پہلا شخص تھا جس نے اپنے گوریلا گروپ کے ساتھ مشہور دب حردان میں داخل ہوکر دشمن کو مارا ، جس کے نتیجے میں وہ پیچھے ہٹ جانے پر مجبور ہوگیا۔ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اس کا خدا کے ساتھ رات کی تاریکیوں میں رازونیازکرنا اور اس کی صبح کی دعاؤں اور دعاوں میں شفاعت اورشہادت کی تمنا کرتے ہوٸے لڑنا اسکاکلام اتناپراثرتھاکہ اس نے ہم سب کو الٹ کررکھ دیااورہماری روحوں کے آتش فشاں کو پھاڑدیا۔

یادوں کی تین سو تیسسویں شب ۔2

شہید چیت سازیان کا گریہ ان کی مشکلات کاحل

مئی کی دوسری جمعرات ، 1400 کو آرٹس سینٹر میں انسٹاگرام پر آن لائن منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام کی انجام دہی کے لئے حسین بہزادی انچارج تھے ، جس میں کرنل "احمد حیدری" اور محترمہ "زهرا پناهی‌روا" نے اپنی یادوں کو شٸیر کیا۔

یادوں کی تین سو چوبیسویں شب -2

موصل کے کیمپ کی یادیں

جب ابو ترابی صاحب کیمپ کے لانڈری والے علاقے میں کپڑے دھو رہےہوتے تھے ، کاظم نے ان کے پاس جاکر ان سے بات کرتا۔ کیونکہ ایسا کئی بارہوچکاتھا ، یہ چیز ہمارے لئے معمہ بن گیا اور ہم نے سید سے پوچھا کہ یہ شخص ایسا کیوں دیکھاتا کہ وہ آپ کے ساتھ ہے اور آپ سے باتیں کرتا ہے؟

یادوں کی تین سو چوبیسویں شب -1

سید آزادگان شیہد چمران کی شہادت

شہید ڈاکٹر چمران نے اپنے حلف نامے میں ذکر کیا ہےکہ اس علاقے میں بہت ساری کاروائیاں کی گئیں ، اور جنگ کے ابتدائی دنوں میں ، اس کی خبر لوگوں تک پہنچی۔ دشمن کو پسپا کرنے کے لئے بہت ساری کوششوں اور قدم بہ قدم دشمن کو، ہم اہواز کے 6 کلومیٹر جنوب سے 26 کلومیٹر تک دھکیلنے میں کامیاب ہوگئے

خاطرات کی تین سو بتیسویں رات ۔۱

ہر ایرانی فوجی افسر کے خاطرات ایک مستقل کتاب میں تبدیل ہوسکتے ہیں

کچھ منٹ بعد ہوش میں آئے تو دوبارہ اپنی ذمہ داری انجام دینا کا خیال آیا لیکن وہ زخموں سے چور چور تھے انکی توانائی ختم ہورہی تھی۔ آخر کار انہوں نے وائرلیس پر اپنا آخری جملہ کہا:"میری والدہ اور امام خمینی کو کہہ دیں شیاکوہ لرز گیا لیکن انشائی کے پیروں میں لرزش نہیں آئی"
2
...
 

خواتین کے دو الگ رُخ

ایک دن جب اسکی طبیعت کافی خراب تھی اسے اسپتال منتقل کیا گیا اور السر کے علاج کے لئے اسکے پیٹ کا الٹراساؤنڈ کیا گیا۔ پتہ چلا کہ اسنے مختلف طرح کے کلپ، بال پن اور اسی طرح کی دوسری چیزیں خودکشی کرنے کی غرض سے کھا رکھی ہیں
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔