کیا قدیم زمانہ تھا۔۔۔۔
لوگ ان دنوں نوروز کی کی خریداری میں مشغول ہیں لیکن ان میں سے اکثر کے چھروں پر اپنی خریداری کی نسبت لطف اندوزی اور رضایت کا احساس نہیں ہے کیونکہ اکثر لوگ خود بھی اپنی فضول خرچی اور اصراف کی طرف دھیان رکھتے ہیں اور اسکے باوجود کہ پرانے زمانے کی خوش بحال زندگیوں کو حسرت بھری نگاہ سے دیکھتے ہیں۔گذشتہ مطالب
- تألیف میں زبانی تاریخ کے ساتھ مقامی تاریخ کے تعامل کی اہمیت(حصہ دوم)
- ماموستا 49
- تألیف میں زبانی تاریخ کے ساتھ مقامی تاریخ کے تعامل کی اہمیت(حصہ اول)
- دفاع مقدس کی زبانی تاریخ میں انٹرویو۔2
- ماموستا 48
- زبانی تاریخ میں سوالات کی اہمیت کتاب " میریام " کی روشنی میں
- مرصاد
- اہواز کے اساتذہ کی زبانی عشرہ فجر کے دو یادگار واقعات
سب سے زیادہ دیکھے جانے والے
مرصاد
مزے کی بات یہ تھی کہ انہوں نے "آئل سٹی" کے مسئلے کو ہر ممکن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی۔ اپنے تجزیے میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ "اگر ہم نے ابھی تک "نفت شھر" یعنی "آئل سٹی" کو برقرار رکھا ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم دوسرے خطوں میں اپنے حقوق حاصل کرنا چاہتے ہیں، اور ہم نے کوئی نیا کام نہیں کیا."1987 میں حج کا خونی واقعہ"
دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیںساواکی افراد کے ساتھ سفر!
اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!
کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح
دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔
