دزفول میں اعلانات، امام کی تصاویر اور توضیح المسائل کی کاپیاں

ترجمہ: محب رضا

2023-12-19


اعلانات اور امام کی تصاویر و توضیح المسائل کی کاپیاں تیار کرنا، اسکے علاوہ توضیح المسائل کے ضمیمے میں دفاع سے متعلق مسائل کے حصے کی طباعت اور کاپی، ایجنڈے کے مطابق ہمارا کام تھا۔ چنانچہ شہید سبحانی کی تجویز اور سفارش کے مطابق یہ کام احسن طریقے سے انجام پایا اور کاپی کرنے کے وسائل آمادہ کر لیے گئے۔ ہمیں جناب غلامحسین شاہ حیدری صاحب سے، جو انگریزی زبان کے سیکشن انچارج  تھے، ایک کاپی کرنے والی مشین ملی (جسے انہوں نے بیرون ملک سے خریدا تھا)۔ کاپی کرنے والی مشین، میرے توسط سے شاہ حیدری صاحب کے گھر سے اسلامی دفاعی محاذ (جبهه‌ اسلامی دفاع) کے مرکز تک لیجائی گئی اور پھر ہم نے اسے وہاں سے ایک اور جگہ منتقل کر دیا۔ چھپنے والے اعلانات میں سے ایک، امام خمینی کا ایک پیغام تھا جو کہ 2500 سالہ نام نہاد شہنشاہی جشن کی تقریبات کے بائیکاٹ سے متعلق تھا۔ امام نے اپنی تقریر کے دوران اس بارے میں فرمایا تھا: ہر کسی کو چاہیے کہ وہ جس طرح بھی ہوسکے، ہر شکل میں، اس جشن منانے کی مخالفت کرے۔

یہ اعلانات دزفول اور شہر کے مختلف مقامات پر بانٹے گئے۔ جو اعلانات اہواز کے لیے تھے، وہ جناب بزاز نامی ایک دکاندار کو پہنچائے گئے (انکی کپڑوں کی دکان تھی)۔ وہ اور ایک اور فرد، جن کا نام کرمانشاہی تھا، جو اہواز کے دانشوروں کی انجمن کے عہدیداروں میں سے تھے، سے ہم رابطے میں تھے۔ کچھ اور دوست جیسے جناب مجید سراج زادہ، جنکی فوٹو گرافی کی دکان تھی، ہمارے لیے امام کی تصاویر کی فوٹو کاپیاں کرتے تھے،اور پھر جتنی تعداد ہمیں چاہیے ہوتی تھی، اسکے مطابق پرنٹ اور پیک کرکے ہمیں پہنچا دیتے تھے۔ البتہ، کام کے آغاز میں، دیگر فوٹوگرافروں سے بھی نسبتاً کم تعداد میں تصویریں بنوائی گئی تھیں۔ پہلی بار میں نے انہیں آیت اللہ معزی کی تصویر دی تھی، جس کی انہوں نے کچھ کاپیاں تیار کر دیں، اس کے بعد میں نے انہیں امام کی تصویر دی اور کہا کہ اس سید کی تصویر بھی چھاپ دیں، انہوں نے اسے بھی کئی بار ہمارے لیے چھاپا۔ جب انہیں پتہ چلا کہ یہ امام کی تصویر ہے، تو انہوں نے خود ہی اسکی کئی بار کاپیاں تیار کیں۔ اس سارے کام کے اخراجات لوگوں نے پورے کیے، خاص طور پر تاجر برادری نے کافی مالی مدد کی۔ ان میں سے ایک اینٹوں کے بھٹے کے مالک، جناب تحویلداران تھے، جنہوں نے باقاعدگی سے مدد کی۔ عموماً، دانشوروں کی انجمن کے اجلاسوں میں شرکت کرنے والے افراد اور خود ممبران نے بھی، ماہانہ بنیادوں پر مدد کی، تاکہ ہمیں مالی پریشانی نہ ہو اور طباعت و کاپی کرنے کے تمام اخراجات اور ضروری سامان اور مطلوبہ سہولیات فراہم ہوتی رہیں۔

 

منبع: فریادی در سکوت (خاطرات حمید آستی)، تدوین معصومه نظاملو، تهران، مؤسسه فرهنگی هنری و انتشارات مرکز اسناد انقلاب اسلامی، 1400، ص 79 - 80.

 

 



 
صارفین کی تعداد: 2390


آپ کا پیغام

 
نام:
ای میل:
پیغام:
 
حسن قابلی علاء کے زخمی ہونے کا واقعہ

وصال معبود

۱۹۸۶ کی عید بھی اسپتال میں گذر گئی اور اب میں کچھ صحتیاب ہورہا تھا۔ لیکن عید کے دوسرے یا تیسرے دن مجھے اندرونی طور پر دوبارہ شdید خون ریزی ہوگئی۔ اس دفعہ میری حالت بہت زیادہ خراب ہوگئی تھی۔ جو میرے دوست احباب بتاتے ہیں کہ میرا بلڈ پریشر چھ سے نیچے آچکا تھا اور میں کوما میں چلا گیا تھا۔ فورا ڈاکٹرز کی ٹیم نے میرا معائنہ کرنے کے بعد کہا کہ اسے بس تازہ خون ہی زندہ رکھ سکتا ہے۔ سرکاری ٹیلیویژن سے بلڈ دونیشن کا اعلان کیا گیا اور امت حزب اللہ کے ایثار اور قربانی، اور خون ہدیہ کرنے کے نتیجے میں مجھے مرنے سے بچا لیا گیا۔
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔