تألیف میں زبانی تاریخ کے ساتھ مقامی تاریخ کے تعامل کی اہمیت(حصہ دوم)
ڈاکٹر ابوالفضل حسن آبادی
ترجمہ: ضمیر علی رضوی
2025-09-06
ایران کی مقامی زبانی تاریخ میں تاریخ کی تألیف کی صورتحال
ایران میں مقامی زبانی تاریخ کی تألیف کا جائزہ لینے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ یہ تألیفات کچھ مرکزی محوروں کے ذیل میں انجام دی گئی ہیں:
* اسلامی انقلاب: مقامی تألیف میں زبانی تاریخ کا اہم ترین موضوع، اسلامی انقلاب ہے۔ اس میدان میں تألیف کی روش حکومتی ہے اور زیادہ تر انجام شدہ سرگرمیاں، تعاونی اور ان کی ساخت وصفی-تاریخی اور ذوقی ہے۔ ان مراکز کی اہم ترین تألیفی سرگرمیوں میں سے مؤسسۂ تنظیم و نشر آثار امام خمینی کی کتابوں کا تذکرہ کیا جاسکتا ہے جس نے 1998 میں اسلامی انقلاب کی مقامی تاریخ کے دستاویزات تیار کرنے کے لیے ’’یادوں‘‘ کے عنوان سے پروگرامز کے سلسلے کا آغاز کیا تھا۔ کتابوں کا پہلا سلسلہ ’’خمین در انقلاب‘‘(انقلاب میں خمین) ہے جسے جناب محمد جواد مرادی نیا نے تیار کیا اور بتدریج دوسری تألیفات جیسے ’شیراز در انقلاب‘(مرادی خلج، 2013)، ’تبریز در انقلاب‘(بہبودی، 2004) انجام پائیں اور بنیادی طور پر ان میں وہ کتابیں شامل ہیں جو ملک کے مختلف خطوں میں یادوں اور زبانی تاریخ کے عنوان سے شائع ہوتی ہیں۔ ان کتابوں کی تألیفی روش ایک دستورالعمل کے ذریعے تقریباً معین ہے، کتابوں کے شروع میں وضاحت دی گئی ہے کہ جس سے ان کتابوں کی ساخت تقریباً یکساں ہو۔ اکثر کتابوں میں مقامی زبانی تاریخ تألیف ہوئی ہے، شہر کی تاریخ اور اس کی تاریخی حیثیت کے بارے میں وضاحت دی گئی ہے۔
* مرکز اسناد انقلاب اسلامی نے بھی گزشتہ ایک دہائی کے دوران مقامی زبانی تاریخ کی تألیف پر خصوصی توجہ دی ہے۔ انقلاب کی مقامی تاریخ کی کتابیں اس مرکز کی دوسری کتب کے مقابلے میں زیادہ حجم اور اہمیت کی حامل نہیں ہیں اور نہ ہی مؤسسہ تنظیم و نشر کی طرح تحقیق اور اشاعت کے لیے کسی مدون ضابطۂ کار کی حامل ہیں۔ شائع شدہ کتب میں ’انقلاب اسلامی در سبزوار‘(شمس آبادی، 2011) اور ’انقلاب اسلامی در ہمدان‘(مؤمن، 2007) کا ذکر کیا جاسکتا ہے۔
* جنگ کی تاریخ: ایران میں مسلط کردہ جنگ، بڑے پیمانے کا ہونے اور ملک کے زیادہ تر علاقوں میں نظام زندگی کو متأثر کرنے کے باعث، بہت اہمیت کی حامل ہے۔ ایران میں مختلف علاقے، مختلف حالات اور سطحوں پر اس مسئلے میں الجھے رہے۔ جنگ کی تاریخ کے دستاویز تیار کرنے کی غرض سے تألیف شدہ کچھ کتابیں مقامی معلومات پر مشتمل ہیں۔ زیادہ تر مقامی زبانی ڈیٹا، جنرلوں اور کمانڈروں کی یادوں کے ذیل میں بیان ہوا ہے اور جنگ کے دوران اہم شہروں کی تاریخ کو محور بنا کر بہت کم معلومات ہی پیش کی گئی ہے جیسے دزفول شہر۔
* مقامی تاریخ کی کتب: گزشتہ کچھ سالوں کے دوران محققین نے مقامی تاریخ کے دستاویزات تیار کرنے کے لیے زبانی تاریخ کے استعمال پر توجہ دی ہے۔ یہ محققین اکثر و بیشتر زبانی تاریخ کی مدد لیتے ہوئے نامکمل اور وسیع پیمانے پر وصفی-تاریخی معلومات اکٹھا کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں اور عام طور پر اس معلومات کے صحیح یا غلط ہونے کی جانچ پڑتال بھی نہیں کرتے۔ ان محققین کا سب سے اہم مقصد، مقامی زبانی تاریخ کی وصفی تألیف ہوتا ہے، البتہ تاریخی دستاویزات اور شواہد کی عدم موجودگی میں ان کی معلومات کا بڑا حصہ، زبانی تاریخ کے ڈیٹا پر مشتمل ہوتا ہے۔ تاریخی تألیفات کے علاوہ دلچسپی رکھنے والے محققین نے بشریات، معاشرتی تاریخ اور عمرانیات کے موضوعات پر بہت سی کتابیں لکھی ہیں کہ جن کی ایک اہم معلوماتی ساخت، زبانی تاریخ کا ڈیٹا ہے اور معلومات کو اکٹھا کرنے میں نادانستہ طور پر مقامی روش کو استعمال کیا گیا ہے۔
* مقامی شخصیات کی زبانی تاریخ کی تألیف: قابل قدر مقامی تاریخ کے ذیل میں ایک اہم ماخذ جو توجہ کا مرکز بن چکا ہے، وہ مقامی شخصیات کی یادیں ہیں۔ عام طور پر یہ یادیں اس شخصیت کے سوانح حیات اور رہائشی علاقے کے بیان سے شروع ہوتی ہیں اور اس شخصیت کے اقدامات کے ساتھ آگے بڑھتی ہیں۔ جنگ اور انقلاب یا ذاتی یادوں کے حوالے سے تألیف شدہ زیادہ تر انٹرویوز کا مقامی زبانی ڈیٹا کے ساتھ ایک طرح کا تعلق ہوتا ہے۔ اس معلومات کی اکثر و بیشتر تألیف اداروں اور مؤلفین کے ذوق یا انٹرویوورز کے تقاضوں کی بنیاد پر ہوتی ہے۔
نتیجہ:
زبانی تاریخ کی مقامی تحریر اور مقامی زبانی تاریخ میں تألیف پر توجہ کی اہمیت کا تعلق، مقامی معلومات کی نوعیت، اس کی ساخت اور زبانی تاریخ کی معلومات کی نوعیت سے ہے؛ در حقیقت وہ معلومات جو لکھی نہیں جاسکتی اور وہ احساسات جنہیں الفاظ کے سانچے میں ڈھالا نہیں جاسکتا۔ سنے جانے والے اور لکھے جانے والے متون میں ایک فرق یہ ہوتا ہے کہ سنے جانے متون میں مواد پر زور اور زبانی یادوں سے زبانی تاریخ کی نوعیت کا مختلف ہونا ہے، اور یہ کہ تاریخ کو زبانی بنانے سے تألیف پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ زبانی تاریخ کی تنقیدی نوعیت اور یاد نگاری کی وصفی نوعیت کا تعلق مخاطبین، آرڈر دینے والوں، پروجیکٹس کی انجام دہی، موضوع کی نوعیت، اس کی تأثیر اور اکٹھا کرنے کے طریقے سے ہوتا ہے۔ مقامی زبانی تاریخ کی تالیف میں نظریہ اور طریقۂ کار جو تجزیہ و تحلیل یا توصیف اور آگاہی پر مبنی ہوتا ہے، اس کا تعلق بنیادی زبانی مآخذ، ثانوی مآخذ، سرکاری معلومات اور غیر سرکاری معلومات سے ہوتا ہے اور اس کے ساتھ یہ نظریات اور طریقۂ کار، زبانی تاریخ کے مقامی تاریخ اور بشریات جیسے شعبوں کے درمیان ایک بین مضامین تعامل ہوتے ہیں اور ان سے متأثر ہوتے ہیں۔ زبانی تاریخ یا یاد نگاری کی تألیف میں مقامی تاریخ کا موضوع بھی اہم ہوتا ہے اور مقامی تاریخ کی کمرشلائزیشن، مخاطبین، تنوع، توقعات اور معلومات کی لوکلائزیشن جیسے امور، مقامی تاریخ کی تألیف میں مؤثر ہوتے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زبانی تاریخ کی کتب یا مقامی تاریخ کی کتب کی تألیف سے متعلق، نوعیت اور ساخت کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی ہے اور معیاری اور غیر معیاری انٹرویوز سے حاصل شدہ بے شمار ڈیٹا کو مقامی تاریخ کے بڑے سے پیمانے میں ڈال دیا جاتا ہے، بغیر اس کے کہ لوگ، مقامی تاریخ اور زبانی تاریخ کے درمیان رابطے کی ساخت، نوعیت اور تحقیق اور تألیف کی قسم کے چناؤ میں اس کی اہمیت سے آگاہ ہوں۔ [1]
منابع:
- بهبودی، هدایتالله (1383). تبریز در انقلاب. تهران: مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی، مؤسسه چاپ و نشر عروج.
- شمسآبادی، حسن (1390).انقلاب اسلامی درسبزوار. تهران: مرکز اسناد انقلاب اسلامی.
- مرادی خلج، محمدمهدی (1392). شیراز در انقلاب. تهران: مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی، مؤسسه چاپ و نشر عروج.
- مؤمن، ابوالفتح (1386). انقلاب اسلامی در همدان. تهران: مرکز اسناد انقلاب اسلامی.
- نورایی، مرتضی (1386).در آمدی بر ویراستاری در تاریخ شفاهی. گنجینه اسناد، 17 (66):118.
- Baum, will K (1991).Transcribing and Editing Oral History
American Association for State and Local History.
- Crawford, Charles W (1974). Oral History: The State of the Profession. The Oral History Review, Vol. 2.
- Danielson, Larry (1980). The Folklorist, the Oral Historian, and Local History.The Oral History Review, Vol. 8.
- Dorson, Richard M (1969). A Theory for American Folklore Review. American Folklore,Vol 72.
- Frish, Michael (1990). Oral History, Documentary, and the Mystifcation of power: A Critique of Vietnam: A Television History, in A Shared Authority: Essays on the Craft and meaning of Oral and Public History Albany. State University of New York Press.
- Gates, Barbara T (1974). Words Worths Use of Oral History. Folklore, Vol. 85, No,4.
- Gerber, David A (1979). local and Community History: Some Cautionary Remarks on Idea whose time has Returned .History teacher, vol 3, No 1.25.
- Ives, William (1920). The 1913 Disaster Michigan Local Legend. Folklore Forume, Vol.3
- Moffatand, Maurice P & Rich, Stephen G (1952). The Place of Local History in Modern Education. Journal of Educational Sociology, Vol. 26, No. 2
Perks, Robert & Thompson, Alistair (2006). The Oral History Reader. second Edition, London: Routhadge
Portelli Allessandro (1988). What makes oral history different. Index oral History - Reader, ed.Robert Perks Alistar Thompson. New York: Routledge.
- Samuel, Raphael(1976). Local History and Oral History. History Workshop,No.1
- Serikaku, Laurie R (1989). Oral History in Ethnic community Oral History Review. Vol 17. No 1.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1] دکتر ابوالفضل حسن آبادی، دوفصلنامه علمی تخصصی تاریخ شفاهی، سال چهارم، شماره 7، پژوهشکده اسناد سازمان اسناد و کتابخانه جمهوری اسلامی ایران، بهار و تابستان 1397، ص 225-218.
oral-history.ir
صارفین کی تعداد: 10
http://oral-history.ir/?page=post&id=12794
