اہواز میں باصلاحیت افراد کی شناخت اور انکی تنظیم -۱

مسلح جدوجہد کے دوران ہم اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ مسلح جدوجہد کی بنیادی کمزوریوں میں سے ایک، جدوجہد کرنے والوں کا عوام سے رابطہ نہ ہونا اور ان کا معاشرے کی حقیقتوں سے دور ہونا ہے۔ لہٰذا، ایک اصول کے طور پر، ہم چاہتے تھے کہ جن بھائیوں کے ساتھ ہم کام کر رہے ہیں، وہ اپنے آس پاس ہونے والے احوال کی رپورٹ تیار کریں اور دیکھیں کہ ان کے ارد گرد کیا ہو رہا ہے

مراجع تقلید کی جاسوسی کے لیے تعاون کی دعوت

درحقیقت وہ گستاخ چاہتے تھے کہ میں ساواک کے لیے، قم کے مراجع تقلید کی جاسوسی کروں۔ان کی آفر اس قدر شرمناک اور بھیانک تھی کہ میرا دل چاہا وہیں پر انہیں سیدھا سیدھا سخت جواب دے دوں۔ لیکن میں نے اپنے غصے پر قابو پایا اور اسی میں مصلحت سمجھی کہ انہیں عقلمندانہ جواب دوں۔

مت بتانا کہ مجھ پر تشدد ہوا ۔ ۲

عدالت کے راستے میں، اس نے مجھ سے پوچھا: " انہوں نے تم پر تشدد تو نہیں کیا؟" " کیا مطلب؟" میں نے پوچھا۔ اس نے کہا: "انہوں نے تم پر کوئی تشدد نہیں کیا ہے!" میں سمجھ گیا کہ وہ مجھے سمجھانا چاہتا ہے کہ عدالت جا کر یہ نہیں کہنا ہے کہ مجھے مارا گیا ہے۔

اعلانات کے پمفلٹ تقسیم کرنے کا طریقہ

ہم نے ایسے گروہ بنائے تھے جن کا کام صرف یہ تھا کہ ایک شہر جائیں (مثال کے طور پر، ساری) اور وہاں سے پورے ملک کے آئمہ جمعہ اور جدوجہد کرنے والے افراد وغیرہ کو یہ بیانات اور اعلانات پوسٹ کر دیں۔

خواتین کے ڈائری

میں نے اس سے کہا: ’’جب وہ آ رہا ہو تو اس سے کہنا کہ اسپتال کے میلے کپڑے اور چادریں لیتا آئے میں دھو دوں گی۔‘‘ دو تین دن بعد کسی نے دروازہ کھٹکھٹایا۔ میں نے جا کر دیکھاتو باہر ایک چھوٹا ٹرک کھڑا تھا ۔ مجھے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آرہا تھا۔ ٹرک سے فوجی تھیلے اتارے جارہے تھے ۔

مت بتانا کہ مجھ پر تشدد ہوا ۔ ۱

انہوں نے مجھے ہتھکڑیاں لگائی ہوئی تھیں اور میرے دونوں طرف، دو افراد بیٹھے تھے۔ آنکھوں پر بھی پٹی بندھی تھی۔ اب مجھے یہ یاد نہیں کہ انہوں نے سنٹر میں ہی میری آنکھوں پر پٹی باندھ دی تھی یا گاڑی میں، لیکن یہ یاد ہے کہ جب میں ساواک کے ادارے میں داخل ہوا تو میری آنکھیں بند تھیں۔

بھوک ہڑتال کا نتیجہ - ۲

ہماری ہڑتال کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے مجموعی طور پر مختلف عوامل نے اپنا کردار ادا کیا۔ انیسویں روز، جیل حکام کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ آپ کے جو مطالبات ہیں بیان کریں، ہم پورا کریں گے۔ ہم نے، اپنے پاس موجود دستاویزات، شواہد اور معلومات کی بنیاد پر، جیل کے محافظوں کے برے اور توہین آمیز رویے سے لے کر کھانے کی مقدار اور معیار تک، اپنے مطالبات کا اظہار کیا اور جیل حکام نے اسے قبول بھی کر لیا

بھوک ہڑتال کا نتیجہ - ۳

میری باری آ گئی۔ انہوں نے لاوَڈ اسپیکر پر میرا نام پکارا۔ میں نیچے پہنچا تو کیا دیکھتا ہوں کہ  پٹیشن پر دستخط کرنے والے تمام افراد، ایک چھوٹے سے کمرے میں، جو ہمارے جیل کے سیل سے بھی چھوٹا تھا، ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں، اور بیٹھنے کی جگہ تک نہیں ہے

امام خمینی کی حمایت میں، ویٹی کن اور پیرس میں بھوک ہڑتال - ۲

امام کہتے ہیں کہ آپ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کر کے مسئلہ حل کر سکتے ہیں اور یہ کہ آپ کو سید مہدی ہاشمی کے نام کو قبول نہ کرنے کا حق ہے

امام خمینی کی حمایت میں، ویٹی کن اور پیرس میں بھوک ہڑتال - ۱

فوری مطالبہ یہ تھا کہ عراق میں امام پر پابندی ختم کی جائے۔ البتہ ہم جانتے تھے کہ یہ مطالبہ عملی نہیں ہے لیکن اس پر زور دینے کا نتیجہ یہ نکلا کہ دو تین دن کے بعد کئی بین الاقوامی ادارے ہمارا ساتھ دینے لگے۔ عام طور پر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کا یہ رواج ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کو ختم کرنے کے لیے ثالثی کرتے ہیں، کہ ہم آپکے مطالبات کو اپنے حلقوں میں اٹھانے کی کوشش کریں گے
6
...
 
جلیل طائفی کی یادداشتیں

میں کیمرہ لئے بھاگ اٹھا

میں نے دیکھا کہ مسجد اور کلیسا کے سامنے چند فوجی گاڑیاں کھڑی ہوئی ہیں۔ کمانڈوز گاڑیوں سے اتر رہے تھے، میں نے کیمرہ اپنے کوٹ کے اندر چھپا رکھا تھا، جیسے ہی میں نے کیمرہ نکالنا چاہا ایک کمانڈو نے مجھے دیکھ لیا اور میری طرف اشارہ کرکے چلایا اسے پکڑو۔ اسکے اشارہ کرنے کی دیر تھی کہ چند کمانڈوز میری طرف دوڑے اور میں بھاگ کھڑا ہوا
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔