میانہ میں نو محرم والے دن ریلی

میرے جسم کی تمام ہڈیوں میں چبھن کے ساتھ درد ہو رہا تھا، جس وقت سپاہیوں نے میرے گھر پر دھاوا بولا تھا میں اُن سے لڑ پڑا اسی وجہ سے مجھے جناب احمدی سے زیادہ مار کھانی پڑی

۲۱ جولائی ۱۹۶۳ء کو گرگان میں ہونے والی تقریر

ماہ صفر کی ۲۹ تاریخ [۲۱ جولائی ۱۹۶۳ء]کا دن آگیا۔ اس حالت میں کہ مسجد گلشن کے تمام ہال اور اُس کے اطراف کے صحن اطراف کے گاؤں اور دیہاتوں سے آئی ہوئی عوام سے بھرے ہوئے تھے، میں منبر پر گیا اور میں نے مجلس کے آخری مقرر کے عنوان سے، اپنی باتوں کا آغاز کیا

تہران کے ڈاکٹروں کی جانب سے قزوین کے زخمیوں کی امداد

قزوین کے فوجی گورنر ، بریگیڈیئر جنرل معتمدی نے لوگوں پر جبر و تشدد اور اُن میں خوف و ہراس پھیلانے کیلئے جنوری ۱۹۷۹ء میں اس شہر میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا اور خون کی ندیاں بہا دیں

مطبوعات کا مطالعہ کرنا اور اُن کی خبریں امام خمینی تک پہنچانا

امام خمینی نے بھی میرا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا: آپ میری طرف سے مطبوعات کا مطالعہ کرنے اور مجھے اُس سے آگاہ کرنے کے انچارج ہیں اور آپ کو مطبوعات خریدنے کے پیسے مجھ سے لینے پڑیں گے

زندان میں بھی جدوجہد جاری رہی

مجھے اچانک پتہ چلا کہ میں نے نہ چاہتے ہوئے اس آیت کے معنی پر عمل کیا ہے: "یا اَیُّهَا الَّذینَ آمَنُوا مَنْ یَرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دینِهِ فَسَوْفَ یَأْتِی الله بِقَوْمٍ یُحِبُّهُمْ وَ یُحِبُّونَهُ اَذِلَّهٍ عَلَی الْمُؤْمِنینَ اَعِزَّهٍ عَلَی الْکافِرینَ یُجاهِدونَ فی سَبیِلِ‌الله وَ لایَخافُونَ لَوْمهَ لائمٍ ذلِکَ فَضْلُ‌الله یُؤْتیهِ مَنْ یَشاءُ وَالله واسعٌ عَلیمٌ" [سورہ مائدہ، آیت ۵۴]

وابستگی کی شدت

اُس نے مجھے جھاڑ پلائی، میں نے بھی اُسے جواب دیئے لیکن جیسا کہ جناب ہاشمی طال غنچہ ای نے سفارش کردی تھی، مجھے آزاد کردیا گیا۔ یہاں سے مجھے پہلوی حکومت کی امریکا سے شدت کی وابستگی کا پتہ چلا

بہبہان میں تقریر اور اُس کے بعد کا ماجرا

مجھے اور جناب موسوی کو چند بار دھمکیاں ملی کہ اگر اس کام کو بندنہیں کیا گیا تو ہم حملہ کریں گے اور لوگوں کے خون کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔ جناب موسوی اور میں محکم انداز میں ڈٹے رہے یہاں تک کہ میرے خیال سے رمضان کی ساتویں شب تھی کہ میں نے منبر سے پہلوی خاندان کے جرائم اور ظلم و بربریت کے اوصاف بیان کیے

جدوجہد کے پیغامات

میرے خیال سے اہواز، یزد اور شیراز میں مشخص مولوی حضرات کے قریبی اور جان پہچان والے لوگ اور اصفہان میں بھی مرحوم خادمی کے جان پہچانے والے افراد ان پیغامات کو حاصل کرتے اور تہران میں بھی میں، جناب توکلی بینا اور ایک تیسرے آدمی – کہ جن کا نام اب مجھے یاد نہیں – اس کام کو انجام دیتے تھے

جلا وطنی کا خرچہ

تقریباً ایک گھنٹے بعد، ایک سپاہی آیا اور میرے سامنے پڑی میز پر ایک کاغذ رکھ کر کہا: "آپ کو ایک سال کیلئے کرمان کے انڈسٹریل علاقے میں جلا وطن کیا جا رہا ہے، آپ اس کاغذ پر دستخط کردیں"

بیرونی ممالک اور ایران کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار

انقلاب اسلامی کے رونما ہونے سے پہلے امام خمینی ؒ کو جن مسائل کے متعلق پریشانی لاحق رہتی تھی ان میں سے ایک اہم مسئلہ یہ تھا کہ بیرونی ممالک (امریکہ اور اس کے حواریوں) نے ایران کے قدرتی ذخائر کو لوٹنے کا سلسلہ شروع کیا ہوا تھا۔
...
21
...
 
حسن قابلی علاء کے زخمی ہونے کا واقعہ

وصال معبود

۱۹۸۶ کی عید بھی اسپتال میں گذر گئی اور اب میں کچھ صحتیاب ہورہا تھا۔ لیکن عید کے دوسرے یا تیسرے دن مجھے اندرونی طور پر دوبارہ شdید خون ریزی ہوگئی۔ اس دفعہ میری حالت بہت زیادہ خراب ہوگئی تھی۔ جو میرے دوست احباب بتاتے ہیں کہ میرا بلڈ پریشر چھ سے نیچے آچکا تھا اور میں کوما میں چلا گیا تھا۔ فورا ڈاکٹرز کی ٹیم نے میرا معائنہ کرنے کے بعد کہا کہ اسے بس تازہ خون ہی زندہ رکھ سکتا ہے۔ سرکاری ٹیلیویژن سے بلڈ دونیشن کا اعلان کیا گیا اور امت حزب اللہ کے ایثار اور قربانی، اور خون ہدیہ کرنے کے نتیجے میں مجھے مرنے سے بچا لیا گیا۔
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔