ساواک کے انچارج کو شعبان جعفری کی درخواست
2017-10-14
۲۹ مئی سن ۱۹۶۲ء کو شعبان جعفری نے ساواک کے چیف میجر جنرل پاک روان کو درخواست لکھی تھی جس میں ماہ محرم میں عزاداری کے انعقاد کے لئے بجٹ کی رقم مانگی گئی تھی۔ اس درخواست کے نتیجے میں ساواک کے مالی ڈپارٹمنٹ نے اس درخواست کو حکام بالا تو پہنچایا اور رقم کی وصولی کے لئے شاہی دربار کے پروٹوکول ہیڈ سلیمان بہبودی اور جنرل بریگیڈیئر علوی کیا کو لکھے گئے خط میں یہ بیان کیا کہ: "محمد رضا پہلوی کے حکم کے مطابق گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی ذکر مصائب (عزاداری) کے انعقاد کے سلسلے میں ۳۰ ہزار ریال کی رقم کی منظوری دی جاتی ہے۔ یہ پروگرام خانہ باغ اور امام بارگاہ میں منعقد ہوں گے۔ اور اس کے انچارج شعبان جعفری ہوں گے۔
صارفین کی تعداد: 3264
گذشتہ مطالب
سب سے زیادہ دیکھے جانے والے
جلیل طائفی کی یادداشتیں
میں کیمرہ لئے بھاگ اٹھا
میں نے دیکھا کہ مسجد اور کلیسا کے سامنے چند فوجی گاڑیاں کھڑی ہوئی ہیں۔ کمانڈوز گاڑیوں سے اتر رہے تھے، میں نے کیمرہ اپنے کوٹ کے اندر چھپا رکھا تھا، جیسے ہی میں نے کیمرہ نکالنا چاہا ایک کمانڈو نے مجھے دیکھ لیا اور میری طرف اشارہ کرکے چلایا اسے پکڑو۔ اسکے اشارہ کرنے کی دیر تھی کہ چند کمانڈوز میری طرف دوڑے اور میں بھاگ کھڑا ہواحجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے
"1987 میں حج کا خونی واقعہ"
دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیںساواکی افراد کے ساتھ سفر!
اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!
کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام