زبانی تاریخ اور اُس کی ضرورتوں پر انٹرویو – دسواں حصہ

انٹرویو کی جگہ

حمید قزوینی
ترجمہ: سید مبارک حسنین زیدی

2017-6-29


انٹرویو لینے کا عمل ایک مناسب جگہ پر انجام پانا چاہئیے کیونکہ یہ ایک ایسی ثقافتی سرگرمی کا عنوان رکھتا ہے جو علمی، ہنری اور تاریخی پہلوؤں پر مشتمل ہوتا ہے۔ میڈیا پر نشر ہونے والے مختلف انٹرویو اور خبروں کی گزارشوں کو شاید ہر جگہ پر انجام دیا جاسکے حتی اس طرح کے انٹرویو میں ترجیح اس جگہ کو ہی دی جاتی ہے جہاں واقعہ رونما ہوا ہو یا اس سے نزدیک ترین جگہ ہو۔ اسی وجہ سے اس طرح  کے انٹرویو میں جگہ کی وہ شرائط نہیں ہیں جو زبانی تاریخ کے انٹرویو میں ہوتی ہیں۔

تاریخ شفاہی کے انٹرویو کی جگہ کیلئے کچھ شرطیں اور خصوصیات ضروری ہیں۔ جن میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے:

امن و امان اور سکون

زبانی تاریخ کے انٹرویو کا ایک تقاضا یہ ہے کہ انٹرویو دینے والے کے ذہنی سکون میں خلل واقع  نہ ہونے پائے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئیے کہ ہمارا کام تفتیش کرنا نہیں ہے اور ہمیں راوی سے مجرمانہ یا پر اسرار اطلاعات وصول نہیں کرنی ہیں۔ اسی لئے انٹرویو کی جگہ آرام بخش اور ہمت اور حوصلے میں اضافے کا ذریعہ بنے تاکہ راوی کا ذہن ہر طرح کی پریشانی اور گھبراہٹ سے دور رہے۔ مثلاً جگہ کی نوعیت، اس میں موجود اشیاء، انٹرویو کے لئے موجود کرسیاں اور ان پر بیٹھنے کا انداز  ایسا ہو کہ راوی اطمینان سے انٹرویو دے سکے۔ اس جگہ رفت و آمد با آسانی کی جاسکے اور راوی کو اس سلسلے میں خاص مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اگر انٹرویو خود راوی کے گھر یا کام کرنے کی جگہ انجام دیا جائے تو ممکن ہے کہ اسے اس لحاظ سے کسی طرح کی مشکل نہ ہو۔

خاموشی

انٹرویو ایسی جگہ پر لیا جائے  کہ جہاں سب سے زیادہ خاموشی  ہو اور دیگر آوازیں کم سے کم سنائی دیں۔ بقیہ آوازیں (چاہے انٹرویو کی جگہ سے آئیں یا باہر سے) صوتی اور ویڈیو ریکاردنگ میں مشکل ایجاد کرنے کے علاوہ بعض اوقات راوی اور انٹرویو لینے والے کی فکر کو منتشر کرنے کا سبب بھی بنتی ہیں۔

روشنی

جن انٹرویو میں ویڈیو  ریکارڈنگ ہو رہی ہو ان میں خاص طور پر روشنی کی خاص اہمیت ہے۔ جس جگہ روشنی کم ہو یا نہ ہو وہاں انٹرویو لینے میں مشکلات واقع ہوتی ہیں اور اس کے علاوہ خود یہ چیز راوی  اور انٹرویو لینے والے کیلئے خستگی کا باعث ہوتی ہے۔

تزئین و آرائش

انٹرویو لینے والے گروہ کا فرض ہے کہ انٹرویو کی جگہ کی سجاوٹ کا خیال رکھیں۔ خاص کر اس وقت جب پتہ ہو کہ مستقبل میں انٹرویو کی ویڈیو ریکارڈنگ سے استفادہ کیا جائے گا تو اس صورت میں مجموعی طور پر پوری جگہ اور راوی کے بیٹھنے کی جگہ بہترین حالت میں ہونی چاہئیے۔

غیر متعلقہ افراد کی رفت و آمد

انٹرویو ایسی جگہ پر انجام پانا چاہئیے جہاں غیر ضروری افراد کی رفت و آمد کم ہو۔ مثال کے طور پر اگر انٹرویو راوی کے کام کرنے کی جگہ پر لیا جا رہا ہو تو اس سے درخواست کی جائے کہ انٹرویو ایسے کمرے میں انجام دیا جائے  جہاں لوگوں کی رفت و آمد کم ہو یا اپنے ساتھیوں سے کہے کہ انٹرویو کے دوران غیر ضروری افراد کو انٹرویو کی جگہ رفت وآمد  کرنے سے روکیں۔ اس بارے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ بعض اوقات دیگر افراد کی رفت و آمد انٹرویو میں رکاوٹ یا دخالت  کا سبب بنتی ہے جو کسی بھی طرح سے پسندیدہ فعل نہیں ہے۔ اس کے علاوہ انٹرویو میں رکاوٹ، بے نظمی اور راوی و انٹرویو لینے والے کے فکری انتشار کا سبب بنتی ہے اور اس سے بڑھ کر یہ کہ انٹرویو کا متن جو ایک تاریخی دستاویز بنتا ہے، ناقابل تلافی نقائص سے دوچار ہوجاتا ہے جس کے سبب اس سے استفادہ کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ 



 
صارفین کی تعداد: 3625


آپ کا پیغام

 
نام:
ای میل:
پیغام:
 
جلیل طائفی کی یادداشتیں

میں کیمرہ لئے بھاگ اٹھا

میں نے دیکھا کہ مسجد اور کلیسا کے سامنے چند فوجی گاڑیاں کھڑی ہوئی ہیں۔ کمانڈوز گاڑیوں سے اتر رہے تھے، میں نے کیمرہ اپنے کوٹ کے اندر چھپا رکھا تھا، جیسے ہی میں نے کیمرہ نکالنا چاہا ایک کمانڈو نے مجھے دیکھ لیا اور میری طرف اشارہ کرکے چلایا اسے پکڑو۔ اسکے اشارہ کرنے کی دیر تھی کہ چند کمانڈوز میری طرف دوڑے اور میں بھاگ کھڑا ہوا
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔