چھپنے کی جگہ

دروازے پہ کھڑے شخص نے دروازے کو زور زور سے پیٹنا شروع کردیا۔ اب دروازہ کھولنے میں تأخیر کرنا ٹھیک نہیں تھا اور مجھے دروازہ کھول دینا چاہئیے تھا۔ میں نے اپنے چہرے کو دروازے کے نزدیک کرکے پوچھا: کون ہے؟ دروازے کے پیچھے سے ایک سخت اور بھاری آواز میں کسی نے کہا: "دروازہ کھولیں، حکومتی کارندے ہیں

ملاقات کا وعدہ

آدھی رات کا وقت تھا جب استاد  کی زوجہ ان کے قدموں کی آواز سے جاگ گئیں۔ انہوں نے دیکھا، استاد کمرے میں ٹہل رہے ہیں، بہت جما جما کے قدم رکھ رہے ہیں اور مسلسل  تکبیر کہے جا رہے ہیں۔ انہوں نے پوچھا: "جناب! کچھ ہوا ہے کیا؟" استاد نے کہا: "میں نے خواب دیکھا ہے۔" اور پھر اپنا خواب بیان کرنے لگے: "میں نے ابھی خواب میں دیکھا، میں اور آقائے خمینی خانہ کعبہ میں طواف کرنے میں مشغول تھے کہ میں اچانک متوجہ ہوا رسول اکرم (ص) تیزی سے میری جانب بڑھ رہے ہیں۔...

خارج از تہران قیام کا پھیلاؤ

آیت اللہ سید محمد سعیدی

ہم تھوڑا سا ہی چلے تھے کہ میرے والد نے کہا: محمد! میں ایک صلوات پڑھتا ہوں تم اپنی سائیکل کی موٹر اسٹارٹ کرنے کیلئے ایک دو پیڈل مارو، انشاء اللہ اسٹارٹ ہوجائے گی۔ میں نے سائیکل اسٹینڈ پہ کھڑی کی, والد نے صلوات پڑھی، میں نے پیڈل مارنا شروع کئے اچانک سائیکل کی موٹر اسٹارٹ ہوگئی!۔

سات مختلف صوبوں سے کچھ کتابیں

مختلف افراد، یادوں کی فریم میں

اس دفعہ آپ سے جن کتابوں کا تعارف ہوگا، وہ یہ ہیں: "سرخ لباس؛ شہید احمد اُمّی کی روزمرہ کی یادیں"، "میرے فریم میں موجود افراد نہیں مرتے؛ سعید جان بزرگی کے بارے میں ایک کتاب"۔ "روشن دان انتظار کر رہے ہیں؛ شہید ابراہیم بشکردی زادہ کی یادوں پر مشتمل مجموعہ"، " ملاقات کی آرزو؛ ایثار کرنے والی خاتون ام البنین منصور خانی کا زندگی نامہ"، "آتش اور آویشن سے؛ شہر راز کے شہدا، یادوں کے فریم میں"، "شام ساڑھ چھ بجے؛ دشمن کی قید سے رہائی پانے والے ونگ کمانڈر پائلٹ یوسف سمندریان کی یادیں"، "پوشیدہ محبت؛ دشمن کی قید سے رہائی پانے والے محمد تقی زادہ کی تحریر کی اساس پر"، "آخری گھونٹ؛ شہید ید اللہ ندرلو کا زندگی نامہ"، "کوراوغلی کے مختلف گروہ؛ بسیجی حاج علی تنہا کی زندگی کی ایک داستان"۔

زبانی تاریخ اور اُس کی ضرورتوں پر انٹرویو – دسواں حصہ

انٹرویو کی جگہ

انٹرویو لینے کا عمل ایک مناسب جگہ پر انجام پانا چاہئیے کیونکہ یہ ایک ایسی ثقافتی سرگرمی کا عنوان رکھتا ہے جو علمی، ہنری اور تاریخی پہلوؤں پر مشتمل ہوتا ہے۔

زبانی تاریخ کا انٹرویو اور اس کی ضروریات – نواں حصہ

انٹرویو کی جگہ پر پہنچنے کا طریقہ کار

انٹرویو لینے والے کا ایک فرض یہ ہے کہ اپنے روانہ ہونے کا وقت (ٹریفک کو مدّنظر رکھتے ہوئے) اس طرح سے تنظیم کرے کہ انٹرویو کے معینہ وقت سے کچھ دیر پہلے مقررہ مقام پر پہنچ جائے۔

میں نہیں جاوں گا، آپ لوگ بھی واپس جائیں اور اپنے اپنے کاموں کو دوبارہ انجام دینا شروع کردیں

خادم انقلاب

یہ وہ ایام تھے جن میں شہید ڈاکٹر چمران کے خلاف بہت زیادہ تبلیغات کی جاری تھیں اور حکومت مخالف گروہوں کے ہاتھوں اخبارات میں شہید ڈاکٹر کے خلاف بہت زیادہ مقالے اور مضامین لکھے جارہے تھے، حتیٰ یہ کہ بعض اخبارات میں شہید ڈاکٹر چمران کی تصویر اس طرح سے شایع کی جاتی تھی کہ شہید چمران کی عینک کے شیشوں پر جنگی توپ،ٹینک اور آگ کا عکس دکھایا جا رہاتھا، شہید ڈاکٹر چمراان ان ساری تبلیغات کے جواب میں یہ کہا کرتے تھے کہ"ان مخالفین کا جواب تو میں خود دے دوں گا، ابھی مصلحت نہیں ہے کہ ہم ایک دوسرے سے الجھ پڑیں"

زبانی تاریخ اور اُس کی ضرورتوں پر انٹرویو – آٹھواں حصہ

ضرورت کی اشیاء اور وسائل

زبانی تاریخ کا انٹرویو لینے کیلئے کچھ ایسی اشیاء اور وسائل کی ضرورت ہوتی ہے کہ انٹرویو لینے والے کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ انٹرویو کی جگہ کیلئے روانہ ہونے سے پہلے انہیں مہیا کرے۔

زبانی تاریخ اور اُس کی ضرورتوں پر انٹرویو – ساتواں حصہ

دورانیے کا تعین اور انٹرویو سے پہلے کئے جانے والے اقدامات

زبانی تاریخ کے انٹرویو کیلئے ضروری ہے کہ ابتدائی ہماہنگیوں کے علاوہ مناسب دورانیہ میں بھی انجام پائے کیونکہ اگر ہم نے یہ مان لیا ہے کہ انٹرویو، زبانی تاریخ کا منظم ترین حصہ ہے تو انٹرویو کا دورانیہ اور اس کے انجام پانے کا طریقہ نہایت اہمیت کا حامل ہوگا

زبانی تاریخ اور اُس کی ضرورتوں پر انٹرویو – چھٹا حصہ

انٹرویو سے پہلے معلومات کی اہمیت

زبانی تاریخ کے انٹرویو سے وابستہ ضرورتوں میں سے ایک، انٹرویو کے موضوع اور اُس کے مسائل کے بارے میں اچھی خاصی معلومات اور آگاہی رکھنا ہے
6
 

خواتین کے دو الگ رُخ

ایک دن جب اسکی طبیعت کافی خراب تھی اسے اسپتال منتقل کیا گیا اور السر کے علاج کے لئے اسکے پیٹ کا الٹراساؤنڈ کیا گیا۔ پتہ چلا کہ اسنے مختلف طرح کے کلپ، بال پن اور اسی طرح کی دوسری چیزیں خودکشی کرنے کی غرض سے کھا رکھی ہیں
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔