"مؤرخین اور میدان جنگ میں موجود راویان" کے مجموعہ کی چوتھی کتاب

پڑھائی بھی، محاذ بھی، نقل داستان بھی

اس 912 صفحات پر مشتمل کتاب کی چھ فصلیں ہیں اور ہر فصل اُس انٹرویو دینے والے سے مخصوص ہے جس نے اُس فصل کے موضوع کی مناسبت سے اپنے مشاہدات کو بیان کیا ہے

تنہائی والے سال – نواں حصّہ

دشمن کی قید سے رہائی پانے والے پائلٹ ہوشنگ شروین (شیروین) کے واقعات

میری باری آئی۔ نگہبان نے میرا ہاتھ پکڑ کر کھینچا ، میں اُس کے ساتھ گیا۔ کچھ راہداریوں سے گزر کر ہم ایک کمرے میں داخل ہوئے اور نگہبان نے دروازے کو بند کردیا۔

تنہائی والے سال – آٹھواں حصّہ

دشمن کی قید سے رہائی پانے والے پائلٹ ہوشنگ شروین (شیروین) کے واقعات

میں حق بات کر رہا ہوں، ابھی ہمارے علاوہ اور کوئی یہاں نہیں ہے جو میں حکومت کی حمایت کسی غرض کی خاطر کر رہا ہوں۔ تم لوگ اپنے آپ کو مسلمان سمجھتے ہو جبکہ تمہارا ملک فحاشی سے بھرا ہوا ہے

تنہائی والے سال – ساتواں حصّہ

دشمن کی قید سے رہائی پانے والے پائلٹ ہوشنگ شروین (شیروین) کے واقعات

اُس نے گھنٹی بجائی، نگہبان اندر آیااور مجھے اپنے ساتھ باہر لے گیا۔ اس دفعہ ہم چند برآمدوں سے گزر کر ایک کمرے میں داخل ہوئے۔ اُس نے آنکھوں سے پٹی کو ہٹایا۔ اُسی تفتیشی عمارت کے آس پاس کوئی نئی جگہ تھی۔ کمرے کے اندر، نگہبان نے میرے ہاتھ میں ہتھکڑی لگائی اور پوچھا: تمہیں کسی چیز کی ضرورت تو نہیں؟

تنہائی کے سال – چھٹا حصّہ

دشمن کی قید سے رہائی پانے والے پائلٹ ہوشنگ شروین (شیروین) کے واقعات

مجھے بہت تعجب ہوا۔ مجھے اب پتہ چلا تھا کہ دشمن نے کس طرح ذلیلانہ طریقے سے ایک بڑی سازش کا جال بچھایا ہے تاکہ انقلاب کی سانسوں کو روک دے

تنہائی کے سال – پانچواں حصّہ

دشمن کی قید سے رہائی پانے والے پائلٹ ہوشنگ شروین (شیروین) کے واقعات

ہم لوگ گاڑی میں سوار ہوئے۔ تقریباً پانچ منٹ تک اِدھر اُدھر مڑنے کے بعد گاڑی ایک گلی کے کونے پہ جاکر ٹھہری۔ میں آنکھوں پر بندھی پٹی کے ایک کنارے سے بہت مشکل سے دیکھ پا رہا تھا۔ ہم دفاتر کی ایک عمارت میں داخل ہوئے۔

تنہائی کے سال – چوتھا حصّہ

دشمن کی قید سے رہائی پانے والے پائلٹ ہوشنگ شروین (شیروین) کے واقعات

اُسی راستے اور اُسی لوہے کی سیڑھیوں سے گزر کر، جو میرے لئے بہت دشوار تھیں ، ہم اوپر آئے۔ آنکھوں پر اور ہاتھوں پر پٹیاں بندھ جانے کے بعد ہم ایک اسٹیشن گاڑی میں سوار ہوئے، جس میں حفاظت کیلئے دو نگہبان اور ایک ڈرائیور تھا، ہم نے بغداد کی طرف چلنا شروع کیا

تنہائی کے سال – تیسرا حصّہ

دشمن کی قید سے رہائی پانے والے پائلٹ ہوشنگ شروین (شیروین) کے واقعات

میں سب سے پہلے ہدف پر پہنچا۔ میں نے دیکھا کہ بالکل ایئرپورٹ کے اوپر دو مگ طیارے نگہبانی دے رہے ہیں اور فضائی چکر لگانے میں مصروف ہیں۔ میں نے ایک دم اپنے ہدف پر اور اُن کے پیچھے اپنے بمبوں کو گرایا

تنہائی کے سال – دوسرا حصّہ

دشمن کی قید سے رہائی پانے والے پائلٹ ہوشنگ شروین (شیروین) کے واقعات

مجھے حکم ملا کہ فوراً شہر جاؤں اور غیر عامل دفاع کے منصوبے، حملہ کی صورتحال اور دیگر حکمت عملیوں کے بارے میں فوج، سپاہ پاسداران اور صوبائی عہدیداروں کے ساتھ ضروری اقدامات کیلئے ہماہنگی کروں اور طے کیا جائے کہ ہر حکمت عملی کے بارے میں حکومتی عہدیداروں اور لوگوں کی طرف سے کیا کام انجام پائے

تنہائی کے سال – پہلا حصّہ

ہم اس ہفتہ سے "تنہائی کے سال: رہائی پانے والے پائلٹ ہوشنگ شروین کی دس سالہ قید کے واقعات" کا مطالعہ کریں گے۔ ان واقعات کو رضا بندہ خدا نے تالیف کیا ہے۔آرٹ گیلری کے ادبی دفتر اور ثقافتی مرکز نے "تنہائی کے سال" نامی کتاب کو سن ۱۹۹۶ء میں پہلی بار اس مجموعہ کی طرف سے ۳۶۲ ویں تیار کردہ کتاب اور اس مجموعہ میں رہائی پانے والوں کی یادوں پر مشتمل اٹھاونویں کتاب کے عنوان سے شائع کیا۔
...
8
 

خواتین کے دو الگ رُخ

ایک دن جب اسکی طبیعت کافی خراب تھی اسے اسپتال منتقل کیا گیا اور السر کے علاج کے لئے اسکے پیٹ کا الٹراساؤنڈ کیا گیا۔ پتہ چلا کہ اسنے مختلف طرح کے کلپ، بال پن اور اسی طرح کی دوسری چیزیں خودکشی کرنے کی غرض سے کھا رکھی ہیں
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔